بھارت کے مختلف جیلوں میں بند 22پاکستانی قیدیوں کو حکومت نے پاکستان واپس بھیج دیا ہے۔ تمام 22قیدیوں کی سزا مکمل ہونے کے بعد بارڈر سیکورٹی فورس(بی ایس ایف) نے اٹاری-واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان واپس بھیج دیا ہے۔ بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں نے آج سرحد کی مشترکہ چیک پوسٹ پران تمام قیدیوں کو پاکستانی رینجرز کے حوالے کیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ان تمام لوگوں کے پاس کوئی اہم دستاویز نہ ہونے کی وجہ سے دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کا سہارا لیا گیاہے۔ جہاں سے انہیں ‘ایمرجنسی ٹریول سرٹیفکیٹ’ جاری کرنے کے بعد انہیں واپس پاکستان بھیج دیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ ان تمام کی گرفتاری کے وقت ان میں سے کسی کے پاس بھی کسی قسم کے سفری دستاویزات نہیں تھے جس کی وجہ سے پاکستانی ہائی کمیشن سے ایمرجنسی ٹریول سرٹیفکیٹ لینا پڑا ہے۔
واضح رہے کہ ان تمام 22 قیدیوں میں سے پانچ ماہی گیر تھے جنہیں گجرات کے کچھ جیل میں رکھا گیا تھا۔ 10 قیدی امرتسر سینٹرل جیل میں بند تھے۔ جبکہ تین قیدیوں کو مختلف جیلوں میں رکھا گیا تھا جہاں سے اب انہیں نکال کر ان کے وطن واپس بھیج دیا گیا ہے ۔ حکام کے مطابق تمام 22 قیدیوں کی سزا مکمل ہونے کے بعد رہائی کی کاروائی شروع کی گئی تھی۔ جس دوران پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کیا گیا اور ان تمام کیلئے ایمرجنسی ٹریول سرٹیفکیٹ کی درخواست بھیجی گئی۔ جس کے بعد ان تمام قیدیوں کو اپنے وطن واپس بھیجنے کا عمل مکمل ہوا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ ہندوستان کے جیلوں میں 434 پاکستانی قیدی بند ہیں۔ جن میں 339عام شہری اور 95 ماہی گیرشامل ہیں۔ وہیں دوسری جانب پاکستان کے جیل میں بھی ہندوستانی ماہی گیروں کی ایک اچھی تعداد بند ہے۔ سال2008 کے معاہدے کے مطابق دونوں ملکوں نے رواں سال کے آغاز میں قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کیا تھا جس میں یہ تعداد سامنے آئی تھی کہ پاکستان کے مختلف جیلوں میں 705 بھارتی شہری بند ہیں۔ جن میں سے 51 عام شہری ہیں اور 654 ماہی گیر ہیں ۔ یاد رہے کہ ہرسال دومرتبہ بھارت اور پاکستان کے مابین قیدیوں کی حتمی فہرست کا تبادلہ ہوتا ہے۔