Bharat Express

Slap Akshay Kumar and get Rs 10 lakh, Hindu outfit demands ban on OMG 2 : اکشے کمارکو تھپڑ مارنے اور تھوکنے والے کو 10 لاکھ روپئے بطور انعام دینے کا اعلان !

یہ فلم  امت رائے کی ہدایت کاری میں، اسکولوں میں جنسی تعلیم کے موضوع پر مبنی ہے۔ یہ فلم سماج کے ایک طبقے کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ ایسے میں راشٹریہ ہندو پریشد بھارت نے فلم میں بھگوان شیو کے میسنجر کا کردار ادا کرنے والے اکشے کمار کو تھپڑ مارنے یا تھوکنے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

بالی ووڈ اداکار اکشے کمار اور پنکج ترپاٹھی اسٹارر فلم ‘او ایم جی 2’ کافی تنازعات کے بعد سینما گھروں میں ریلیز کر دی گئی ہے۔ ‘غدر 2’ کی زبردست شروعات کے درمیان، اس فلم کو بھی اچھا رسپانس ملا ہے۔ اس کے ساتھ ہی فلم کے کچھ مناظر کو لے کر ایک بار پھر ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔ اکشے کمار کے حوالے سے ہندو تنظیم نے چونکا دینے والا اعلان کر دیا ہے۔ اگر رپورٹس پر یقین کیا جائے تو اتر پردیش کے آگرہ سے تعلق رکھنے والی ہندو تنظیم راشٹریہ ہندو پریشد بھارت نے فلم اور خود فلم میں اداکار کے کردار پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

یہ فلم  امت رائے کی ہدایت کاری میں، اسکولوں میں جنسی تعلیم کے موضوع پر مبنی ہے۔ یہ فلم سماج کے ایک طبقے کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہی ہے۔ ایسے میں راشٹریہ ہندو پریشد بھارت نے فلم میں بھگوان شیو کے میسنجر کا کردار ادا کرنے والے اکشے کمار کو تھپڑ مارنے یا تھوکنے والے کو 10 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

آزاد میڈیا رپورٹ کے مطابق اس انعام کا اعلان ہندو تنظیم کے صدر گووند پراشر نے کیاہے۔ راشٹریہ ہندو پریشد بھارت نے جمعرات کو اکشے کمار کے پتلے اور فلم کے پوسٹرز جلائے اور کہا کہ وہ سنیما ہالوں کے سامنے مظاہرے کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ اس کے ساتھ تنظیم نے ‘او ایم جی 2’ پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے مطالبات پیش کیے ہیں۔ تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ اکشے کمار نے فلم میں بھولے ناتھ کے پیغامبر کا کردار ادا کیا ہے، جوجوتے پہن کر کھڑا ہوتا ہے، کچوریاں خریدرہا ہے اور گندے تالاب میں نہارہا ہے۔

پاراشر کے مطابق، فلم ‘بھگوان کی شبیہ کو داغدار کرتی ہے’۔اکشے کمار نے بظاہر بھگوان کی توہین کی ہے۔ دوسری جانب تنظیم کی بانی ورنداون کی سادھوی رتمبھارا نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بالی ووڈ میں بار بار ہندو دیوی دیوتاؤں کے بارے میں فلمیں بنائی جاتی ہیں، یہ ہندو مذہب کی سخاوت ہے کہ وہ ایسا ہونے دے رہے ہیں۔ وہ ہندو مذہب کے علاوہ دوسرے مذاہب کے بارے میں تبصرہ کرنے یا بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔ماضی میں بھی کئی بار فلموں میں ہندو دیوی دیوتاؤں کی توہین کی گئی ہے۔ ہندوؤں کے عقیدے کے ساتھ نہیں کھیلا جانا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس۔