Bharat Express

Salman Khan Firing Case: سلمان خان کو فائرنگ معاملے میں ملزم کی خود کشی معاملے میں راحت، ہائی کورٹ نے سنایا فیصلہ

فائرنگ معاملے میں ملزم انوج تھاپن کی خود کشی معاملے میں سلمان خان کو راحت ملی ہے۔ اداکار کے حق میں اب بامبے ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ہے۔ اب ملزم کی ماں کو عرضی سے سلمان خان کا نام واپس لینا ہوگا۔

سلمان خان کو بامبے ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔

Salman Khan Firing Case: بالی ووڈ کے بھائی جان سلمان خان کے گھرپرہوئی فائرنگ معاملے میں ایک نیا اپڈیٹ سامنے آیا ہے۔ ایک ملزم نے پولیس حراست میں خود کشی کرکے اس معاملے کومزید الجھا دیا ہے۔ ملزم انوج تھاپن نے پھانسی لگاکر اپنی جان دے دی اور پھر ملزم کے گھر والوں نے پولیس اور اداکار سلمان خان پر سوال اٹھائے تھے۔ اب اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ اب عدالت سے اداکار سلمان خان کو بڑی راحت ملی ہے۔

بامبے ہائی کورٹ نے سنایا فیصلہ

دراصل، آج بامبے ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سپراسٹارسلمان خان کے گھر کے باہرہوئی فائرنگ معاملے کے ملزم انوج تھاپن کی خود کشی سے متعلق سی بی آئی جانچ کی جو مطالبہ کیا گیا تھا، اس عرضی سے سلمان خان کا نام ایک مدعا علیہ کے طور پر ہٹانے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ واضح رہے کہ پولیس حراست میں ملزم انوج تھاپن نے اپنی جان دے دی تھی۔ انوج نے ٹوائلیٹ (بیت الخلا) میں پھانسی کا پھندا لگاکرخودکشی کرلی تھی۔ پولیس نے اسے اسپتال تک پہنچایا، لیکن وہ بچ نہیں سکا۔ اس کے بعد ملزم کی فیملی نے سلمان خان پر سنگین الزام لگایا۔

عرضی سے ڈیلیٹ کرنا ہوگا سلمان خان کا نام

وہیں، اب عدالت نے انوج تھاپن کی ماں یعنی عرضی گزار ریتا دیوی کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی عرضی سے سلمان خان کا نام ڈیلیٹ کردیں۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے واضح طور پرکہا ہے کہ اس عرضی سے سلمان خان کا نام ہٹانا پڑے گا۔ دراصل، سلمان خان کے خلاف اس معاملے میں کوئی دلیل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ انوج تھاپن پرالزام تھا کہ اس نے شوٹرس کو ہتھیار سپلائی کئے اوراس معاملے میں انہیں 26 اپریل کو پنجاب سے گرفتار کر لیا گیا۔ حالانکہ اس کے بعد انوج تھاپن نے اپنی جان لے لی۔ پھر اس کی ماں نے تین مئی کو ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی اور دعویٰ کیا کہ اس کے بیٹے کی موت خود کشی کے سبب نہیں ہوئی ہے بلکہ اسے پولیس حراست میں ٹارچر کیا گیا ہے۔

Also Read