Bharat Express

’غدارکا بیٹا‘ کہے جانے پر جاوید اختر نے ٹرولرس کو دیا سخت جواب، کہا- تمہارے باپ دادا جوتے…

 سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرایک یوزرس نے جاوید اخترکوان کے ایک مزاحیہ پوسٹ پرٹرول کرنا شروع کیا اوران کے والد کی حب الوطنی پرسوال کردیا ہے۔ جاوید اخترنے اس یوزرس کو جواب دینے میں کوئی کمی نہیں چھوڑی۔

جاوید اختر یوپی پولیس کے فیصلے پر برہم ہوگئے۔

ہندی سنیما کے گلوکاراورفلم رائٹرجاوید اخترنے’شعلے‘، ’دیوار‘ اور’زنجیر‘ جیسی کئی آئیکونک فلمیں لکھی ہیں۔ انہوں نے ایک سے بڑھ کر ایک فلمیں اورگانے دیئے ہیں۔ جاوید اخترسماجی اورسیاسی موضوعات پراپنی رائے رکھنے کے لئے جانے جاتے ہیں۔ اب حال ہی میں جاوید اخترسوشل میڈیا پر کافی ناراض نظرآرہے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرایک یوزر نے جاوید اخترکو’غدارکا بیٹا‘ لکھ دیا۔ ساتھ ہی ان کے والد کی حب الوطنی پر بھی سوال کردیا۔ ایسے میں جاوید اکتر نے پوری گرمی کے ساتھ اس یوزر کو بے حد تلخ انداز میں جواب دیا۔ آئیے جانتے ہیں کہ انہوں نے کیا کہا؟

جاوید اخترنے کیا تھا یہ پوسٹ

دراصل، ہوا یوں کہ جاوید اختر نے امریکی صدارتی الیکشن سے متعلق ایکس پرایک پوسٹ کیا، جس میں انہوں نے لکھا- میں ایک اپنے ہندوستان کے شہری ہونے پرفخرکرتا ہوں اوراپنے آخری سانس تک میں ایسا ہی رہوں گا۔ میرے اور جوبائیڈن کے درمیان ایک بہت عام بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں کے پاس امریکہ کا الگ صدربننے کا موقع ہے۔ لیکن اس پوسٹ پروویک شرما نام کے ایک یوزرنے جاوید صاحب کے مذہب کو ٹارگیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان بننے میں ان کے والد کا بڑا تعاون تھا۔ اس یوزرنے جاوید اخترکو’غدارکا بیٹا‘ کہہ دیا تھا۔

جاوید اخترنے ٹرولس کو دیا جواب

جاوید اخترنے یوزر کو پوری طرح بے وقوف کہتے ہوئے اسے اپنے خاندان کی وراثت یاد دلادی۔ انہوں نے لکھا، ’’مجھے نہیں معلوم کہ تم بالکل جاہل ہو یا پوری طرح بے وقوف۔ میری فیملی 1857 میں ہندوستان کی جنگ آزادی کی پہلی لڑائی میں شامل رہی۔ وہ جیل گئے۔ انہیں کالا پانی کی سزا ہوئی، جب ممکنہ طور پر تمہارے باپ اوردادا انگریزی حکومت کے جوتے چوٹ رہے تھے۔‘‘

جاوید اختر نے بتایا اپنے خاندان کا رول

یہ بات یہیں نہیں رکی، اک دوسرے یوزر نے اس بات چیت میں کودتے ہوئے جاوید اختر سے سوال کیا کہ ان کے کون سے آباء واجداد جنگ آزادی میں لڑتے ہوئے کالا پانی گئے تھے؟ اس کے جواب میں جاوید اختر نے لکھا- ’’میرے پردادا فضل حق خیرآبادی کو 1859 میں کولکاتا سے فائر کوئن نام کے ایک جہاز سے انڈومان بھیجا گیا تھا۔ وہاں انہوں نے ایک کتاب لکھی تھی ’باغی ہندوستان‘۔ اب اسے انگلش میں ٹرانسلیٹ کیا جا رہا ہے۔ ان کی قبرانڈمان میں ہے۔ ان کے بارے میں گوگل کرلیجئے۔‘‘

جاوید اور سلیم کی جوڑی نے کئی ہٹ فلمیں دیں

جاوید اختراور سلیم خان کا نام سلیم-جاوید کے نام سے کافی مشہورہوا تھا۔ سلمان خان کے والد سلیم خان اور جاوید اختر نے 24 فلمیں ایک ساتھ مل کرلکھی، جن میں سے 20 فلمیں سپرہٹ ہوئیں۔ ان کی ہٹ فلموں میں ہاتھی میرے ساتھی، انداز، ادھیکار، سیتا اورگیتا، شعلے جیسی کئی فلمیں دیں۔ اس جوڑی کی لکھی ہوئی 24 فلموں میں سے 20 ہٹ تھیں۔

بھارت ایکسپریس۔