آئی سی 814: قندھار ہائی جیک تنازعہ
نئی دہلی: ہائی جیکر کے ناموں کے حوالے سے تنازعات میں گھری ویب سیریز’آئی سی 814: قندھار ہائی جیک‘ کے معاملے میں مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات نے Netflix India کے کنٹینٹ ہیڈ کو طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات نے پیر کے روز نیٹ فلکس انڈیا کے کنٹینٹ ہیڈ مونیکا شیرگل کو آئی سی 814 ویب سیریز کے مواد کے تنازعہ کے سلسلے میں منگل کے روز دہلی طلب کیا۔ انہوں نے ویب سیریز سے متعلق متنازع حقائق پر بھی وضاحت طلب کی ہے۔
انوبھو سنہا کی ہدایت کاری میں بننے والی یہ سیریز انڈین ایئر لائنز کی پرواز 814 کے ہائی جیک پر مبنی ہے۔ ویب سیریز میں ہائی جیکروں کے نام چیف، ڈاکٹر، برگر، بھولا اور شنکر بتائے گئے ہیں۔ دکھایا گیا ہے کہ ہائی جیکرز ایک دوسرے کو اسی نام سے مخاطب کر رہے ہیں۔
طیارے کو دہشت گرد تنظیم حرکت المجاہدین کے دہشت گردوں نے ہائی جیک کیا تھا۔ اس نے ہندوستان میں قید پاکستانی دہشت گردوں احمد عمر سعید شیخ، مسعود اظہر اور مشتاق احمد زرگر کی رہائی کے لیے پرواز کو ہائی جیک کیا تھا۔
اس سے قبل بی جے پی آئی ٹی سیل کے انچارج امت مالویہ نے ویب سیریز پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے X پر لکھا تھا، IC-814 کے ہائی جیکرز خوفناک دہشت گرد تھے، جنہوں نے اپنی مسلم شناخت چھپانے کے لیے فرضی نام رکھے۔ فلم ڈائریکٹر انوبھو سنہا نے اپنے غیر مسلم ناموں کی تشہیر کرکے ان کے مجرمانہ عزائم کو جائز قرار دیا۔
اس ویب سیریز کو سوشل میڈیا پر بھی شدید تنقید کا سامنا ہے۔ بہت سے صارفین نے الزام لگایا ہے کہ میکرز نے جان بوجھ کر ہائی جیکرز کا مذہب تبدیل کیا ہے۔ ایک صارف نے لکھا کہ اس طرح سینما میں وائٹ واشنگ کی جاتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔