Bharat Express

Following Salman Khan convoy: سلیم خان کو دھمکی کے بعد سلمان خان کی گاڑی کا بائیک سوار نے کیا پیچھا،مشکل میں پھنس چکے ہیں بھائی جان

نوجوان کا نام عزیر فیض محی الدین بتایا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سلمان خان کا قافلہ محبوب اسٹوڈیو کے قریب سے گزر رہا تھا کہ محی الدین تیزی سے موٹر سائیکل لے کر اداکار کی گاڑی کے قریب پہنچا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے بار بار خبردار کیا لیکن اس کے باوجود اس نے ایک نہ سنی۔

سلمان خان کے والد سلیم خان نے لارنس بشنوئی گینگ کی دھمکی سے متعلق بڑی بات کہی ہے۔

سلمان خان ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ ابھی چند ماہ قبل کئی دھمکیاں ملنے کے بعد سلمان خان کے گھر پر فائرنگ ہوئی تھی اور اب جمعرات 19 ستمبر کو ان کے والد سلیم خان کو لارنس بشنوئی کے نام سے دھمکی موصول ہوئی ہے۔ اور اب شام دیر گئے بائک پر سوار ایک نوجوان نے سلمان خان کے قافلے کا پیچھا کیاہے۔ جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔اطلاعات کے مطابق شام دیر گئے جب سلمان خان سخت سیکورٹی کے درمیان باندرہ سے گزر رہے تھے تو ایک 21 سالہ نوجوان بائک پر سوار ہو کر آیا اور بھائی جان کے سیکورٹی قافلے میں گھسنے کی کوشش کی۔ ممبئی پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔

نوجوان کا نام عزیر فیض محی الدین بتایا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سلمان خان کا قافلہ محبوب اسٹوڈیو کے قریب سے گزر رہا تھا کہ محی الدین تیزی سے موٹر سائیکل لے کر اداکار کی گاڑی کے قریب پہنچا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے بار بار خبردار کیا لیکن اس کے باوجود اس نے ایک نہ سنی۔اس واقعے کے بعد سلمان خان کے گلیکسی اپارٹمنٹ میں تعینات سیکیورٹی کو بھی الرٹ رہنے کو کہا گیا تھا۔ نوجوان کی موٹرسائیکل کو مقامی پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور باندرہ پولیس نے اس کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ کی دفعہ 125 (زندگی یا ذاتی حفاظت کو خطرے میں ڈالنے) اور 281 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا، جس میں سلمان خان اور ان کی سیکیورٹی ٹیم کی جان کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا گیا  ہے۔

تاہم پوچھ گچھ کے دوران نوجوان نے بتایا کہ وہ نہیں جانتا تھا کہ گاڑی اور قافلہ سلمان خان کا ہے۔ پولیس کو بھی نوجوان کے بیان پر کوئی شک نہیں تھا اس لیے اس کی بنیاد پر اسے چھوڑ دیا گیا۔ سلمان خان نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔تفتیش کرنے پر پولیس کو پتہ چلا کہ موٹر سائیکل سوار اس بات سے بے خبر تھا کہ وہ سلمان خان کے قافلے کا پیچھا کر رہا ہے۔ اس کے بیانات میں شک کی کوئی بنیاد نہ ملنے پر پولیس نے اسے رہا کردیا۔

بھارت ایکسپریس۔