ہنگامہ آرائی کے دوران لوک سبھا سے دہلی سروس بل کو منظوری مل گئی۔
Delhi Ordinance 2023: دہلی کے افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ سے متعلق مرکزی حکومت کے آرڈیننس سے متعلق بل منگل (یکم اگست) کو لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا۔ اسے وزیرداخلہ امت شاہ پیش کریں گے۔
دہلی کی عام آدمی پارٹی شروعات سے ہی اس آرڈیننس کے خلاف ہے۔ ساتھ ہی وہ تمام اپوزیشن جماعتوں سے اس بل کی مخالفت کرنے کے لئے حمایت بھی مانگ چکی ہے۔ کانگریس سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو حمایت دینے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
عام آدمی پارٹی پہنچی سپریم کورٹ
مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے اس آرڈیننس کے لانے سے کچھ دن پہلے سپریم کورٹ نے دہلی میں تبادلوں اور تقرریوں سے متعلق معاملوں میں فیصلے کا اختیار دہلی حکومت کودے دیا تھا۔ عام آدمی پارٹی نے آرڈیننس جاری ہونے کے بعد پھر سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے یہ معاملہ پانچ ججوں کی آئینی بینچ کو سونپ دیا تھا۔
کیجریوال نے ان پارٹیوں سے مانگی مدد
وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے اس بل کا راجیہ سبھا میں مخالفت کرنے کے لئے بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار، این سی پی سربراہ شرد پوار، ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی، ڈی ایم کے سربراہ ایم کے اسٹالن، شیو سینا (ادھو گروپ) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے، بہارکے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات کرکے حمایت مانگی تھی۔ اپوزیشن اتحاد انڈین نیشنل ڈیولیمپنٹ انکلوسیو الائنس (انڈیا) میں شامل جماعتیں اس آرڈیننس کی مخالفت میں ہیں۔
این ڈی اے کو ان جماعتوں کی ضرورت
این ڈی اے کو اس بل کو پاس کرانے کے لئے راجیہ سبھا میں بی جے ڈی، وائی ایس آرکانگریس، نامزد اراکین اورآزاد اراکین کی حمایت پرمنحصر رہنا ہوگا۔ لوک سبھا میں این ڈی اے کی صورتحال ہے۔ حالانکہ این ڈی اے اور اپوزیشن اتحاد (انڈیا) کے اراکین راجیہ سبھا میں تقریباً برابر ہیں۔
راجیہ سبھا میں این ڈی اے اورانڈیا کے کتنے اراکین؟
این ڈی اے راجیہ سبھا میں کئی متنازعہ بل پاس کرانے کے لئے ان جماعتوں کی حمایت پانے میں کامیاب رہی ہے۔ راجیہ سبھا میں این ڈی اے کے 101 اراکین ہیں جبکہ انڈیا کو 100 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔ دونوں گروپوں میں نہیں شامل جماعتوں کے اراکین کی تعداد 28 ہے۔ پانچ اراکین نامزد ہیں اورتین آزاد ہیں۔