Bharat Express

Amir Equbal




Bharat Express News Network


بی جے پی صدر جے پی نڈا نے پارلیمنٹ میں اپنے متنازعہ بیان پر راہل گاندھی کو نشانہ بنایا۔ راہل نے کہا تھا، 'جو خود کو ہندو کہتے ہیں، وہ تشدد کرتے ہیں'۔

یہ فیصلہ جسٹس سورن کانتا شرما کی عدالت نے دیا ہے۔ کویتا نے سی بی آئی اور ای ڈی کیس میں ضمانت مانگی تھی۔

بنگال میں ایک خاتون کو سرعام مارا پیٹا گیا۔ ہجوم تماشہ دیکھتا رہا۔ کوئی بچانے کے لیے آگے نہیں آیا۔ بی جے پی اس واقعہ پر سوال اٹھا رہی ہے۔

ویبھو کمار نے اس معاملے میں اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔ درخواست میں ویبھو کمار نے ضمانت کی مانگ کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔

عدالتی حکم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاٹکر نے کہا، "سچائی کو کبھی شکست نہیں دی جا سکتی۔ ہم نے کسی کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی، ہم صرف اپنا کام کرتے ہیں۔

ایوان میں حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے ارکان کے درمیان گرما گرم بحث کے درمیان راہل گاندھی نے کہا، ’’خود کو ہندو کہنے والے 24 گھنٹے تشدد کی بات کرتے ہیں۔‘‘ آپ (بی جے پی) ہندو نہیں ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو اپنی بات پر معافی مانگنی چاہئے۔ کروڑوں لوگ فخر سے اس مذہب کو ہندو کہتے ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اعتراض ظاہر کیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا، "11 ماہ کے بعد مجھے اس ایوان میں واپس آنے کا موقع ملا۔ اس دوران کئی واقعات ہوئے۔ لوک سبھا الیکشن کئی واقعات کا گواہ بنا۔

سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ روچی ویرا نے جئے فلسطین اور کانوڑ یاترا کے سوال پر اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی اور نگینہ کے رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا ہے۔

لوک سبھا اسپیکر نے بھی راہل گاندھی کے تبصرہ کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی ایوان کے لیڈر ہیں، میری تہذیب  ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے سامنے جھکنا چاہیے جو ہم سے بڑے ہیں اور اپنے ساتھ برابری کا سلوک کریں۔