پہلی ہی بارش میں پارلیمنٹ کی چھت کیوں ٹپکنے لگی؟
بدھ (31 جولائی 2024) کو دہلی-این سی آر میں شدید بارش کی وجہ سے وی آئی پی سمیت کئی علاقے زیر آب ہو گئے۔ اس دوران سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا، جس میں نئے پارلیمنٹ ہاؤس کی چھت سے پانی ٹپکتا ہوا دیکھا گیا تھا۔ اب سنٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (سی پی ڈبلیو ڈی) نے اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
سی پی ڈبلیو ڈی نے چھت کے ٹپکنے کی وجہ بتائی
محکمہ نے کہا، “سخت گرمی اور موسلا دھار بارش کی وجہ سے لوک سبھا کی اسکائی لائٹ پر لگے شیشے میں موجود سلیکون تباہ ہو گیا، جس سے یہ معمولی مسئلہ پیدا ہوا، اسے فوری طور پر حل کر لیا گیا۔ پارلیمنٹ کا ڈھانچہ، واٹر پروفنگ اچھی حالت میں ہے۔”
ایس پی سپریمو نے سوال اٹھائے تھے۔
ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے اس کو لے کر مرکزی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘پرانی پارلیمنٹ اس نئی پارلیمنٹ سے بہتر تھی جہاں پرانے اراکان پارلیمنٹ بھی آکر مل سکتے تھے، کیوں نہ پرانی پارلیمنٹ کو دوبارہ چلنے دیا جائے، کم از کم اس وقت تک جب تک اربوں روپے سے بنائی گئی پارلیمنٹ میں پانی ٹپکنے کا پروگرام چل رہا ہے عوام پوچھ رہے ہیں کہ کیا بی جے پی حکومت کی بنائی گئی ہر نئی چھت سے پانی ٹپکنا ان کے سوچے سمجھے ڈیزائن کا حصہ ہے یا نہیں۔
مرکزی حکومت پر اپوزیشن کا طنز
ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا اور کانگریس ایم پی مانیکم ٹیگور سمیت کئی دیگر اپوزیشن لیڈروں نے بھی اس ویڈیو پر بی جے پی کا مذاق اڑایا ہے۔ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے کہا، “نئی پارلیمنٹ لابی سے پانی نکل رہا ہے۔ یہ مناسب ہے کہ 2024 کے لوک سبھا کے نتائج کے بعد یہ خستہ حال ہو گیا ہے۔ بھارت منڈپم سے رساؤ کا ایک اور معاملہ۔”
NEET پیپر لیک کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور نے طنز کیا کہ پیپر باہر سے لیک ہوا اور اندر پانی نکل گیا۔ وہیں عام آدمی پارٹی نے کہا کہ جو پارلیمنٹ 1200 کروڑ روپے سے بنی تھی، اس کے پاس اب صرف 120 روپے کی بالٹی ہے۔
موسلا دھار بارش کے باعث شہر کے کئی علاقوں میں ریکارڈ بارش ہوئی جس کے پیش نظر ہندوستانی محکمہ موسمیات نے شہر کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ جب سے مرکز میں تیسری بار پی ایم مودی کی حکومت بنی ہے، اپوزیشن پارٹی رام مندر کی چھت اور وندے بھارت ٹرین کی ٹپکتی ہوئی چھت کو لے کر مرکز پر حملہ کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس–