Bharat Express

Rahmatullah




Bharat Express News Network


بنچ نے کہا کہ ریاستی حکومت  کی طرف سے ایک حلف نامہ داخل کیا جائے، خاص طور پر اس میں نصاب، اسٹاف کے انتخاب اور تقرری کے طریقہ کار، اس کے کنٹرول اور انتظام کی تفصیلات دی جائیں۔

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے ٹویٹ کیا کہ اچھی شروعات کا مطلب ہے کہ آدھا کام ہو گیا ہے۔ ہم خیال اپوزیشن جماعتیں سماجی انصاف، جامع ترقی اور قومی بہبود کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گی۔

رپورٹ کے مطابق غریبوں کی سب سے زیادہ تعداد دیہی علاقوں میں کم ہوئی ہے۔ دیہی علاقوں میں غریبوں کی تعداد 32.59 فیصد سے کم ہو کر 19.28 فیصد رہ گئی ہے۔ اسی مدت کے دوران شہری علاقوں میں غربت 8.65 فیصد سے کم ہو کر 5.27 فیصد رہ گئی ہے۔

آج سے شروع ہونے والی اس دو روزہ میٹنگ کا بنیادی مقصد 2024 کے عام انتخابات کیلئے مضبوط اور متحد اپوزیشن تیار کرنا ہے تاکہ ایک ساتھ انتخاب میں این ڈی اے کو مات دینے کی کوشش کی جائے۔

موجودہ حکومت بار بار یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کی بات کرتی ہے۔ یہ ملک کی اقلیتوں اور قبائلیوں کے خلاف سازش ہے۔ ملک کے کسی بھی طبقے پر بغیر رضامندی کے یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنا دراصل اس کی شناخت کو مٹانے کی بدنیتی پر مبنی کوشش ہے۔

آج کانگریس نے اس آرڈیننس پر اپنا موقف واضح کیا۔ ہم کانگریس کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں اور یہ بھی اعلان کرتے ہیں کہ  اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں عام آدمی پارٹی شرکت کرے گی۔ اس آرڈیننس کی حمایت کوئی ملک دشمن ہی کرے گا۔

جنگ کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بھی اپنے ارادے ظاہر کر دیے ہیں۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ روس کے پاس کلسٹر بموں کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور اگر ایسے ہتھیار یوکرین میں روسی افواج کے خلاف استعمال ہوئے تو ہم۔۔۔۔۔

ہندوستانی نژاد سے ملنا ہمیشہ خوشی کی بات ہے جس نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔ کاریگروں کے درمیان ہنر مندی کو فروغ دینے اور کھادی کو مزید مقبول بنانے کے طریقوں پر ہمارے درمیان بہت اچھا تبادلہ خیال ہوا۔

آج  سے قریب ایک ماہ قبل یعنی 14 جون کو لاء کمیشن نے یکساں سول کوڈ پر تنظیموں اور عوام سے جواب طلب کیا تھا۔ جواب داخل کرنے کی ایک ماہ کی آخری تاریخ آج یعنی جمعہ کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد اس میں توسیع کر دی گئی ہے۔

بی جے پی کے سیاسی عطیات کا 52 فیصد سے زیادہ جو انتخابی بانڈز سے آیا تھا وہ 2016-17 اور 2021-22 کے درمیان 5,271.97 کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 1,783.93 کروڑ روپے دیگر تمام نیشنل پارٹیوں کو ملے تھے۔بی جے پی کو ملنے والا سیاسی چندہ کسی بھی دوسری پارٹی سے تین گنا زیادہ ہے۔