Bharat Express

Arrest Warrant Against Lalu Yadav: لالو پرساد یادو کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری، لوک سبھا انتخابات سے قبل مشکلات میں اضافہ

پولیس نے جولائی 1998 میں اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اپریل 1998 میں پولیس نے لالو پرساد یادو ولد کندریکا سنگھ کا مفرور پنچنامہ تیار کیا تھا۔ وہیں بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے والد کا نام کندن رائے ہے۔ ایسے میں یہ معاملہ گوالیار کے ایم پی-ایم ایل اے کی عدالت میں پہنچا ہے۔

مدھیہ پردیش کی گوالیار عدالت نے آر جے ڈی سپریمو اور بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔ گوالیار کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت سے مستقل وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ یہ وارنٹ آرمس ایکٹ کے سلسلے میں جاری کیا گیا ہے۔ سال 1995 اور 97 کے فارم 16 کے تحت اسلحہ کی فراہمی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس کی تحقیقات کے بعد لالو پرساد یادو کا نام سامنے آیا۔

 آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے 30 جنوری کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے لالو پرساد سے تقریباً 10 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ ایجنسی نے لالو سے ریلوے میں مبینہ طور پر نوکری کے بدلے زمین معاملے میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی تھی۔ لالو پہلی بار جانچ ایجنسی کے سامنے پیش ہوئے تھے۔لالو پرساد صبح تقریباً 11 بجے اپنی بیٹی میسا بھارتی کے ساتھ پٹنہ میں ای ڈی کے دفتر پہنچے۔ تاہم میسا کو اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ اس دوران ای ڈی نے لالو سے 70 سوالات پوچھے۔ لالو یادو رات تقریباً 9 بجے ای ڈی کے دفتر سے باہر آئے۔ تاہم لالو نے خود کو بے قصور بتا کر پورے معاملے سے خود کو دور رکھا۔

کیس کے تفتیشی افسر نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کے تحت لالو کا بیان ریکارڈ کیا تھا۔ جانچ ایجنسی نے لالو سے 10 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق 70 سوالات پوچھے۔ ذرائع کے مطابق لالو کو ہر سوال کا جواب دینے میں تقریباً ڈیڑھ سے دو منٹ لگے۔اب تازہ معاملہ سال 1995 اور 97 میں فرضی غیر قانونی فارم نمبر 16 تیار کرکے اسلحہ کی سپلائی کا ہے جس میں سابق سی ایم لالو پرساد یادو کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اسلحہ فرم نمبر 16 کی بنیاد پر دیا جاتا ہے جو اسلحہ ڈیلر کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔

پولیس نے جولائی 1998 میں اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اپریل 1998 میں پولیس نے لالو پرساد یادو ولد کندریکا سنگھ کا مفرور پنچنامہ تیار کیا تھا۔ وہیں بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کے والد کا نام کندن رائے ہے۔ ایسے میں یہ معاملہ گوالیار کے ایم پی-ایم ایل اے کی عدالت میں پہنچا ہے۔ کیونکہ اس کے ساتھ لالو پرساد یادو کا نام جڑا ہوا ہے۔ مجموعی طور پر لالو پرساد یادو کو گوالیار کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔