Bharat Express

Electoral Bond Hearing in Supreme Court: سپریم کورٹ میں الیکٹورل بانڈ پر سماعت، چیف جسٹس نے پھٹکار لگاتے ہوئے کہا- سب کچھ بتانا پڑے گا

سپریم کورٹ کے حکم پرالیکشن کمیشن نے حال ہی میں اپنی ویب سائٹ پرالیکٹورل بانڈ کی تفصیل اپلوڈ کردی۔ حالانکہ اس میں بانڈ نمبر نہیں ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا (فائل فوٹو)

Supreme Court on Electoral Bonds: سپریم کورٹ میں پیر(18 مارچ) کوالیکٹورل بانڈ معاملے پرسماعت ہوئی۔ عدالت کی آئینی بینچ نے الیکٹورل بانڈ کے یونک نمبرکا انکشاف کرنے سے متعلق سماعت کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو پھٹکار لگائی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ایس بی آئی کو ہرضروری جانکاری دینی ہوگی۔ اس پرایس بی آئی نے کہا کہ اسے بدنام کیا جا رہا ہے۔

 دراصل، سپریم کورٹ میں گزشتہ بارجب الیکٹورل بانڈ سے متعلق سماعت ہوئی تھی، توعدالت نے بانڈ کے یونک نمبرکا انکشاف نہیں کرنے سے متعلق ایس بی آئی سے سوال کای تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ ایس بی آئی کویونک نمبر کا انکشاف کرنا چاہئے، کیونکہ وہ ایسا کرنے کے لئے پابند عہد ہے۔ یونک نمبر کے ذریعہ یہ پتہ چل سکتا ہے کہ کس سیاسی پارٹی کو چندہ دیا گیا ہے اور چندہ دینے والا شخص کون تھا یا پھرکمپنی کون تھی۔

 ایس بی آئی چنندہ جانکاری نہیں دے سکتی: چیف جسٹس

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، بی آرگوئی، جے بی پاردی والا اورمنوج مشرا کی آئینی بینچ نے الیکٹورل بانڈ کے یونک نمبر سے متعلق سماعت کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے ایس بی آئی کی طرف سے پیش ہوئے وکیل ہریش سالوے سے کہا کہ ہم نے پوری تفصیل دینے کو کہا تھا، لیکن ایس بی آئی نے چنندہ جانکاری دی ہے۔ وہ ایسا نہیں کرسکتی ہے۔ اس پرہریش سالوے نے کہا کہ ہم تمام جانکاری دینے کو تیار ہیںَ

‘ایس بی آئی کے بارے میں غلط شبینہ بنائی جارہی ہے’

 چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ آپ ہربات کے لئے ہمارے حکم کا انتظار نہیں کرسکتے کہ عدالت جوکہے گا، وہی ہم کریں گے۔ آپ کو حکم سمجھنا چاہئے تھا۔ اس پر ہریش سالوے نے کہا کہ ایس بی آئی کے بارے میں غلط شبیہ بنائی جا رہی ہے۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ حکم میں کیا لکھا تھا۔ ہم نے سمجھا کی بانڈ کی تاریخ، بانڈ خریدنے والے کا نام، رقم اور نقد کرانے والی کی تفصیل دینے کے لئے کہا گیا ہے۔ سماعت کے دوران ہریش سالوے نے کہا کہ چونکہ سیاسی پارٹیوں کوالیکشن کمیشن کو بتانا تھا کہ انہیں کس نے کتنا چندہ دیا اور یہ جانکاری سیل بند لفافے میں عدالت کو بھی دی گئی تھی۔ اس لئے یہ جانکاری سامنے آہی جانی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگربانڈ نمبر دینا ہے، تو ہم دے ہی دیں گے۔ اس میں کوئی پریشانی نہیں ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read