وزیراعظم مودی نے جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی سندیشکھلی خاتون سے ملاقات کے لیے مغربی بنگال کا دورہ کیا۔ انہوں نے باراسات میں ’ناری شکتی وندن ابھینندن‘ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹی ایم سی پر تنقید کی اور کہا کہ مغربی بنگال میں صرف بی جے پی ہی عورت کی حقیقی آواز بن کر ابھر سکتی ہے۔
باراسات جاتے ہوئے ایک خاص واقعہ پیش آیا۔ ہزاروں لوگ سڑک کے کنارے جمع ہو گئے اور مودی کا استقبال کرنے کے لیے ہاتھ ہلا کر نعرے لگائے۔ مودی نے بھی عوام کو ہاتھ ہلا کر ان کا استقبال کیا۔ 12 کلومیٹر کا روڈ شو مکمل طور پر غیر منصوبہ بند تھا کیونکہ مقامی لوگ وزیر اعظم سے ملنے کے لیے سڑکوں پر جمع تھے۔
باراسات ریلی میں، ٹی ایم سی پر تنقید کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے کہا، “ٹی ایم سی حکومت کبھی بھی خواتین کو تحفظ فراہم نہیں کر سکتی۔ جبکہ بی جے پی حکومت نے عصمت دری جیسے گھناؤنے جرائم میں عمر قید کی سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خواتین کی شکایات کے آسانی سے اندراج کے لیے ہم نے ’ویمن ہیلپ لائن‘ کا انتظام کیا ہے، لیکن ٹی ایم سی حکومت اسے مغربی بنگال میں کام کرنے نہیں دے رہی ہے۔
#WATCH | There was a 12km long unplanned roadshow when PM @narendramodi was on way to #Barasat. Not a political crowd, it was a very organic local crowd and was special. pic.twitter.com/8Q4GeAMt8J
— DD News (@DDNewslive) March 6, 2024
انہوں نے آگے کہا، “ٹی ایم سی کے دور حکومت میں، اس سرزمین کی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ سندیشکھلی میں جو کچھ ہوا اس سے کسی کو بھی شرم آئے گی لیکن ٹی ایم سی حکومت کو آپ کے مسائل کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ ٹی ایم سی بنگال کے لوگوں کے ملزمین کو بچانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ ریاستی حکومت کو ہائی کورٹ کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ سے بھی جھٹکا لگا ہے۔ ٹی ایم سی لیڈروں نے ریاست کی خواتین پر مظالم ڈھائے ہیں۔ ٹی ایم سی کو اپنے لیڈر پر پورا بھروسہ ہے لیکن مغربی بنگال کی خواتین پر نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔