حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کے ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح کیا۔اس کے کچھ دنوں بعد ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں ایک بہت بڑا مندر بھی بنایا گیا،جس کا افتتاح پی ایم مودی نے ہی کیا۔ ادھر پاکستان میں بھی رام مندر کی تعمیر کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ اگرچہ یہ ایودھیا یا ابوظہبی جیسا عظیم الشان نہیں ہے، لیکن پاکستان کے اقلیتی ہندوؤں کے لیے اس کی بہت اہمیت ہے۔پاکستان کے شہر ڈیرہ رحیم یار خان کے رہائشی مکھن رام جے پال نے اپنی ایک یوٹیوب ویڈیو میں اس مندر کو دکھایا ہے اور اس کے بارے میں معلومات بھی شیئر کی ہیں۔ مکھن رام کے مطابق صوبہ سندھ کے اسلام کوٹ میں تقریباً 200 سال پرانا رام مندر ہے۔ آس پاس کے علاقوں سے ہندو یہاں پوجا کرنے آتے ہیں۔اس مندر کی عمارت اپنی عمر کی وجہ سے خستہ ہو چکی ہے۔ تاہم اب اسے دوبارہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس نئی عمارت کو بنانے والے تمام کاریگر اور مزدور مسلمان ہیں۔
مندر میں بھگوان رام، سیتا اور لکشمن کی مورتیاں
پاکستانی ہندوں کو امید ہے کہ مندر کی نئی عمارت اگلے چھ ماہ میں تیار ہو جائے گی۔ اس کے بعد وہ پرانے مندر میں رکھی مورتیوں کو پورے رسومات کے ساتھ نئی عمارت میں منتقل کریں گے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مندر میں بھگوان رام، سیتا اور لکشمن کی مورتیوں کے علاوہ بھگوان شیو اور ہنومان کی مورتیاں بھی موجود ہیں۔
مندر کی تعمیر کرنے والے بابر نے بتایا کہ اس مندر سے پہلے اس نے اسلام کوٹ میں سنت نینو رام آشرم بھی بنایا تھا۔ یہ آشرم تقریباً 10 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں آزادی کےبعد بھی بہت سے مندر ہیں۔ دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ان کی حالت خستہ ہوچکی ہے۔چونکہ تقسیم ہند وپاک سے پہلے پورے ہندوستان میں ہندو مسلم سکھ عیسائی ایک ساتھ رہتے تھے اور ان کی عبادت گاہیں بھی ہوتی تھیں لیکن تقسیم کے بعد پاکستان میں بہت کم ہندو رہ گئے جس کی وجہ سے وہاں موجود بیشتروں مندروں کی دیکھ ریکھ نہ ہوسکی۔
بھارت ایکسپریس۔