Bharat Express

Ram Mandir Consecration

مندر کی تعمیر کرنے والے بابر نے بتایا کہ اس مندر سے پہلے اس نے اسلام کوٹ میں سنت نینو رام آشرم بھی بنایا تھا۔ یہ آشرم تقریباً 10 ایکڑ اراضی پر پھیلا ہوا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں آزادی کےبعد بھی بہت سے مندر ہیں۔ دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ان کی حالت خستہ ہوچکی ہے۔

ایودھیا میں آج رام للا کی پران پرتشٹھا کر دی گئی ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے سادھو اور سنتوں کی قیادت میں رسومات ادا کیں۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نےآج  22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی کی تقریب کے موقع پر  ہم آہنگی کے ساتھ شہر میں ہمہ گیر ہم آہنگی ریلی کا آغاز کیا۔ٹی ایم سی کے سربراہ نے، مختلف عقائد کے مذہبی رہنماؤں اور پارٹی رہنماؤں کے ساتھ، کولکتہ کے ہزارہ موڑ سے 'ہم آہنگی مارچ' کا آغاز کیا۔

پی ایم مودی نے کہا، "آج میں بھگوان شری رام سے بھی معافی مانگتا ہوں۔ ہماری کوششوں، قربانیوں اور تپسیا میں کچھ کمی ضرور ہے کہ ہم یہ کام اتنی صدیوں تک نہ کر سکے۔ آج وہ کمی پوری ہو گئی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بھگوان رام آج ہمیں ضرور معاف کر دیں گے۔

سپریم کورٹ نے افسران سے کہا کہ سب کو قانون کے مطابق کام کرنا چاہیے۔ تمل ناڈو حکومت پر حملہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے کہا کہ تمل ناڈو کی ڈی ایم کے حکومت ہندوؤں کی مخالفت کرنے والی حکومت ہے۔

ایودھیا میں آج صبح 6 بجے درجہ حرارت 8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ تاہم اگلے چند گھنٹوں میں اچھی دھوپ نکل سکتی ہے۔ تاہم محکمہ موسمیات کے مطابق ایودھیا میں آج سردی کی صورتحال ہے۔

کتھا واچک موراری باپو نے سب سے زیادہ عطیہ دیا ہے۔ موراری باپو نے رام مندر کے لیے 11.3 کروڑ روپے کا عطیہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا میں بیٹھے ان کے بھکتوں نے بھی 8 کروڑ روپے کا عطیہ دیا ہے۔

پی ایم مودی گزشتہ 15 دنوں میں 4 بار جنوبی کا دورہ کر چکے ہیں۔ وہ گزشتہ 2 دنوں سے جنوبی دورے پر ہیں۔ آج یعنی اتوار کے روز انہوں نے دھنشکوڈی کے کودنداراماسوامی مندر میں پوجا کی۔ اس سے قبل 20 جنوری کو انہوں نے رنگناتھ سوامی اور راما ناتھ سوامی مندروں میں پوجا کی۔

لکھنؤ پہنچنے سے پہلے سی ایم ڈی اپیندر رائے کا ہوائی اڈے پر ویدک منتراوچار کے ساتھ شاندار استقبال کیا گیا۔ اس دوران جب چیئرمین اوپیندر رائے ہوائی اڈے پر پہنچے تو پھولوں کے ہاروں سے ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

ایودھیا کی حفاظتی انتظامات کو ریڈ اور یلو زون میں تقسیم کیا گیا ہے۔ یوپی پولیس کی بات کریں تو یوپی پولیس نے یہاں 3 ڈی آئی جی تعینات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ 17 آئی پی ایس، 100 پی پی ایس سطح کے افسران، 325 انسپکٹرز، 800 سب انسپکٹر اور 1000 سے زائد کانسٹیبلوں کو سیکورٹی کے نظام کو مضبوط رکھنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔