Bharat Express

Maharashtra Assembly Election Results 2024:انتخابات میں 420 مسلم امیدوار تھے میدان میں،10 کو ملی کامیابی،جانئے شکست کے وجوہات

مسلم ایم ایل اے

نئی دہلی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج غیرمتوقع رہے ہیں۔ انتخابی نتائج میں مہا یوتی کو بھاری اکثریت ملی ہے۔ مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں میں سے مہا یوتی نے 228، مہاوکاس اگھاڑی نے 47 اور دیگر نے 13 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ 288 اسمبلی سیٹوں پر کتنے مسلم ایم ایل اے منتخب ہوئے ؟ واضح رہے کہ  ریاست میں مسلم امیدواروں نے 10 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ حالانکہ انتخابی میدان میں  420مسلم امیدوار اترے تھے۔

ابو عاصم اعظمی

مانکھرد شیواجی نگر اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار ابو اعظمی نے اپنے حریف اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار عتیق احمد خان کو شکست دی ہے۔ ابو عاصم  اعظمی نے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کو 12 ہزار 753 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ اعظمی کو 54 ہزار 780 ووٹ ملے ہیں۔ جبکہ عتیق احمد خان نے 42 ہزار 27 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ یہاں سابق وزیر اور این سی پی (اجیت پوار) کے امیدوار نواب ملک کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ نواب ملک کو صرف 15 ہزار 501 ملے ہیں۔

رئیس قاسم شیخ

بھیونڈی ایسٹ اسمبلی سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار رئیس قاسم شیخ جیت گئے ہیں۔ انہوں نے اپنے حریف شیو سینا (شنڈے خیمہ) کے امیدوار سنتوش منجیا شیٹی کو 52 ہزار 15 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ سماجوادی پارٹی امیدوار کو 1 لاکھ 19 ہزار 687 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں دوسرے نمبر پر رہنے والے شیو سینا کے امیدوار سنتوش منجیا شیٹی کو 67 ہزار 672 ووٹ ملے۔ جبکہ تیسرے نمبر پر رہنے والے ایم این ایس امیدوار کو صرف 1 ہزار 3 ووٹ ملے۔

مشرف حسن میالال

کاگل اسمبلی سیٹ سے این سی پی (اجیت پوار خیمہ کے امیدوار مشرف حسن میالال نے اپنے قریبی حریف این سی پی (شرد پوار خیمہ) کے امیدوار گھاٹگے سمرجیت سنگھ وکرم سنگھ کو 11 ہزار 581 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ مشرف حسن کو 1 لاکھ 45 ہزار 269 ووٹ ملے ہیں، جبکہ گھٹگے سمرجیت سنگھ وکرم سنگھ کوانہوں نے 11 ہزار581 ووٹوں کے  فرق سے شکست دی ہے ۔

ہارون خان

ورسووا اسمبلی سیٹ سے شیوسینا (ادھوخیمہ) کے واحد مسلم امیدوار ہارون خان نے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر بھارتی لاویکر کو 1 ہزار 600 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ شیوسینا کے واحد مسلم امیدوار کو 65 ہزار 396 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں ان کی قریبی حریف بھارتی لاویکر کو 63 ہزار 796 ووٹ ملے ہیں۔

ثنا ملک

این سی پی (اجیت پوارخیمہ) کی امیدوار ثنا ملک، سابق وزیر نواب ملک کی بیٹی، انوشکتی نگر اسمبلی سیٹ سے جیت گئی ہیں۔ انہوں نے این سی پی (شرد پوارگروپ) کے امیدوار اور سوارا بھاسکر کے شوہر فہد احمد کو 3 ہزار 378 ووٹوں سے شکست دی۔ ثنا ملک نے 49 ہزار 341 ووٹ حاصل  کرنے میں کامیاب رہیں۔ جبکہ فہد احمد نے 45 ہزار 963 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

ساجد خان پٹھان

اکولا ویسٹ اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار ساجد خان پٹھان 1 ہزار 283 ووٹوں سے جیت گئے ہیں۔ ساجد خان نے 88 ہزار 718 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ وہیں بی جے پی امیدوار اگروال وجے کملیشور کو 87 ہزار 435 ووٹ ملے ہیں۔ جبکہ تیسرے نمبر پر رہنے والے آزاد امیدوار ہریش رتن لال علیم چندانی نے 21 ہزار 481 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

اسلم رانجنالی شیخ

ملاڈ ویسٹ اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار اسلم رنجنالی شیخ نے اپنے قریبی حریف بی جے پی امیدوار ونود شیلر کو 6 ہزار 227 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ اسلم رنجن علی شیخ نے 98 ہزار 202 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ جبکہ بی جے پی امیدوار ونود شیلار کو 91975 ووٹ ملے ہیں۔

محمد اسماعیل عبدالخالق

مالیگاؤں سنٹرل اسمبلی سیٹ سے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار مفتی محمد اسماعیل عبدالخالق نے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کانگریس کے امیدوار آصف شیخ رشید کو صرف 75 ووٹوں سے شکست دی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کو 1 لاکھ 9 ہزار 332 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں کانگریس امیدوار کو 1 لاکھ 9 ہزار 257 ووٹ ملے۔

امین پٹیل
ممبا دیوی اسمبلی سیٹ سے امین پٹیل نے کانگریس کے انتخابی نشان پر شیوسینا کی امیدوار شائنا این سی کو 34884 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ شائنا این سی بی جے پی کی مضبوط لیڈر رہی ہیں۔ سیٹ شیئرنگ میں ممبا دیوی سیٹ ایکناتھ شنڈے کے پاس گئی۔ وہ انتخابات سے قبل آخری وقت میں شیو سینا میں شامل ہوئیں اور ٹکٹ بھی ملا۔

عبدالستار

سلوڈ اسمبلی سیٹ پر عبدالستار نے شیوسینا کے ادھو ٹھاکرے امیدوار سریش بنکر کو سخت مقابلے میں 2420 ووٹوں سے شکست دی۔ عبدالستار نے 1 لاکھ 37 ہزار 960 ووٹ حاصل کیے۔ وہیں، سریش بن کر 1 لاکھ 35 ہزار 540 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق مہاراشٹر میں مسلمانوں کی آبادی 11.5 فیصد تھی۔ اس کے مطابق ریاست میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 1.30 کروڑ ہوگی، لیکن آبادی کے مقابلے مسلمانوں کو عوامی نمائندگی ملتی نظر نہیں آتی۔ آبادی کے حساب سے 33 ایم ایل اے ہونے چاہئیں لیکن اس بار صرف 10 مسلم ایم ایل اے جیت پائے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔