لال بہادر شاستری کی برسی آج
Lal Bahadur Shastri’s death anniversary today:آج آزاد ہندوستان کے دوسرے وزیر اعظم لال بہادر شاستری کی برسی ہے۔ ‘جئے کسان، جئے جوان’ کا نعرہ دینے والے شاستری جی کا انتقال 11 جنوری 1966 کو ہوا۔ لال بہادر شاستری ایسے وزیر اعظم تھے جن کی پکار پر پورے ملک نے ایک وقت کا کھانا چھوڑ دیا۔ پنڈت جواہر لال نہرو کی موت کے بعد، انہوں نے 9 جون 1964 کو وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا اور تقریباً 18 ماہ تک وزیر اعظم کی حیثیت سے ملک کی قیادت کی۔ انہی کی قیادت میں 1965 میں بھارت پاکستان جنگ میں پڑوسی ملک کو شکست ہوئی اور 10 جنوری 1966 کو تاشقند معاہدے کی دستاویز پر دستخط کے چند گھنٹے بعد 11 جنوری 1966 کی رات لال بہادر شاستری پراسرار طور پر موت ہو گئی.. ان کی پوری زندگی ہر ایک کے لیے مشعل راہ تھی۔
ہندوستان میں کئی وزرائے اعظم نے ملک کی سمت بدلنے کا کام کیا ہے۔ لال بہادر شاستری بھی ایسے ہی وزیر اعظم تھے۔ ان کے دور میں ملک نے تبدیلیوں کا مرحلہ دیکھا اور کئی تبدیلیوں کی بنیاد دیکھی۔ انہوں نے نہرو دور کے خاتمے کے بعد ملک کی باگ ڈور سنبھالی، جب ملک تبدیلی کے دور سے گزر رہا تھا، ملک کو بھی کئی سطحوں پر تبدیلیوں کی ضرورت تھی۔ جب پاکستان نے ہندوستان کے خلاف حملہ کیا تو انہوں نے ملک کی بہت اچھی قیادت کی اور ملک کے بہت سے مسائل کو حل کرنے کے طریقے بتائے۔
مشکل حالات میں وزیراعظم بنے
27 مئی 1964 کو ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کی موت کے بعد لال بہادر شاستری کو ان کا جانشین منتخب کیا گیا اور 9 جون 1964 کو انہوں نے ہندوستان کے دوسرے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ 1962 میں چین کے ساتھ جنگ میں شکست کے بعد نہرو بہت مایوس ہوئے جس کا ان کی صحت پر بہت برا اثر ہوا۔ نہرو کی موت کے ایک سال کے اندر، پاکستان نے بھارت کی خراب صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہا اور 1965 میں بھارت کے خلاف جنگ شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں۔
دنیا کی توقع کے خلاف
یہاں سے شاستری جی کے بارے میں پاکستان کی تمام قیاس آرائیاں غلط ثابت ہوئیں جو بہت پرسکون تھے اور گاندھی جی کے اصولوں پر چلتے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ شاستری جی کمزور وزیر اعظم ثابت ہوں گے۔ لیکن اس کے برعکس شاستری جی نے پاکستان کو ایسا سبق سکھایا جس کی دنیا میں کسی کو توقع نہیں تھی جس کے بعد دنیا کے بڑے ممالک کو اس جنگ کے خاتمے کے لیے پہل کرنا پڑی۔
پراسرار حالات میں موت
پاکستان اور بھارت کے درمیان 1965 کی جنگ میں بھارتی فوج نے پاکستانی فوج کے حملے کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے لاہور تک دراندازی کی تھی۔ جس کے بعد پاکستانی وزیر اعظم ایوب خان اور لال بہادر شاستری نے تاشقند میں جنگ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس کے بعد شاستری کی 11 جنوری 1966 کو تاشقند میں پراسرار حالات میں موت ہو گئی۔
بھارت ایکسپریس۔