اتر پردیش کے امروہہ سے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے پیر (5 فروری) کو لوک سبھا میں دی گئی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بی ایس پی کے معطل رکن اسمبلی دانش علی نے وزیر اعظم مودی کی تقریر کو ‘متکبرانہ تقریر’ قرار دیا۔ دانش علی نے کہا کہ ’ایسی متکبرانہ تقریر وزیراعظم کو زیب نہیں دیتی‘۔ یہ ایک انتہائی متکبرانہ تقریر تھی۔
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ آپ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کا مذاق اڑاتے ہیں۔ آپ کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔ نہرو جی 9 سال تک برطانوی جیل میں رہے، آپ کے آباؤ اجداد انگریزوں سے معافی مانگتے رہے…
ایم پی دانش علی نے پی ایم مودی کو نشانہ بنایا
دانش علی نے کہا کہ کیا آپ کو اپنی پارٹی میں خاندانی نظام نظر نہیں آتا؟ انہوں نے یہ نہیں دیکھا کہ منی پور میں ملک کی خواتین کے ساتھ کیا ہوا۔ ان کی تقریر میں منی پور پر ایک لفظ بھی نہیں تھا۔ آپ کی حکومت بار بار عصمت دری کرنے والوں کو پیرول دیتی ہے، کیا وہ عورت نہیں ہے جس کے ساتھ گرمیت رام رحیم نے زیادتی کی تھی؟ آپ اسے انتخابی مہم کے لیے دو ماہ کی پیرول دیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ پیر (5 فروری) کووزیر اعظم مودی نے موجودہ بجٹ سیشن کے دوران صدر دروپدی مرمو کے خطاب پر لائے گئے شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیتے ہوئے لوک سبھا کو کئی مسائل پر خطاب کیا۔ اپنے خطاب کے دوران پی ایم مودی نے کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنایا۔
بی جے پی پر اقربا پروری کے الزام پر پی ایم مودی نے کیا کہا؟
جب کچھ اپوزیشن لیڈروں نے بی جے پی میں اقربا پروری کا سوال اٹھایا تو وزیر اعظم مودی نے بھی جواب دیا۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اگر ایک خاندان کے ایک سے زیادہ افراد اپنی طاقت اور عوامی حمایت سے سیاسی میدان میں ترقی کرتے ہیں تو ہم نے اسے کبھی اقربا پروری نہیں کہا۔
وزیر اعظم مودی نے معیشت کے معاملے پر اپوزیشن لیڈروں کے موقف کو بھی نشانہ بنایا اور دعویٰ کیا کہ ان کی تیسری میعاد میں ملک دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔