Bharat Express

Uttar Pradesh: معمر خواتین کو اپنا نشانہ بنا تا ہےیہ سائیکو کلر ،علاقے میں خوف وہراس، پولیس نےجاری کیا اسکیچ

اطلاعات کے مطابق ایودھیا ضلع میں ایک بزرگ خاتون کی پہلی لاش ملی۔ جبکہ دوسری لاش بارہ بنکی میں 17 دسمبر کو ملی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔

معمر خواتین کو اپنا نشانہ بنانے والے سائیکو کلر کا سکیچ وائرل

Uttar Pradesh: اتر پردیش کے بارہ بنکی میں ایک سائیکو کلر کے خوف سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے 6 ٹیمیں تعینات کر دی ہیں۔ رام سنیہی گھاٹ میں سائیکو قاتل نے 3 بزرگ خواتین کو قتل کر دیا۔ ان واقعات کے بعد پولیس نے ایک مشتبہ شخص کی تصویر جاری کر دی ہے۔ پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ جو بھی اس شخص کو دیکھے وہ فوری طور پر پولیس کو کال کرے۔ پولیس کو ابھی تک اس سائیکو کلر کے بارے میں کوئی خاص اطلاع نہیں ملی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ 3 قتل کرنے والے اس سیریل کلر نے پولیس کو پریشان کر رکھا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ سائیکو کلر بزرگ خواتین کو نشانہ بنا کر قتل کرتا ہے۔ بارہ بنکی پولیس کی 6 ٹیمیں سیریل کلر کی تلاش میں مصروف ہیں۔ پولیس ملزمان کو پکڑنے کے لیے مختلف طریقے آزما رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس پی نے انسپکٹر سمیت کئی افسران کو کام پر لگایا ہے۔

تین بزرگ خواتین کا قتل

اطلاعات کے مطابق ایودھیا ضلع میں ایک بزرگ خاتون کی پہلی لاش ملی۔ جبکہ دوسری لاش بارہ بنکی میں 17 دسمبر کو ملی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے تفتیش شروع کردی۔ دونوں اضلاع کی پولیس تلاش میں لگ گئی۔ دریں اثنا، 29 دسمبر کو رام سنیہی گھاٹ پولیس اسٹیشن سے 3 کلومیٹر دور ٹھیٹرہا گاؤں میں ایک خاتون لاپتہ ہوگئی۔ جس کے بعد 30 دسمبر کو اس کی لاش بغیر کپڑوں کے ایک کھیت سے ملی۔ اس خاتون کی عمر 55 سال تھی۔ اس قتل کا انداز گزشتہ دو قتلوں جیسا تھا۔ تیسری لاش ملنے کے بعد پولیس کی پریشانی بڑھ گئی۔

یہ بھی پڑھیں- اعظم خان کی درخواست پر اتر پردیش سرکار کو عدالت عظمیٰ کا نوٹس

علاقے میں پھیلی سنسنی

وہیں اس واقعہ کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ ساتھ ہی پولیس نے سیریل کلر کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی ہے تاکہ لوگ اسے پہچان سکیں۔ لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ قاتل کو نظر آنے پر قریبی پولیس اسٹیشن کو اطلاع دیں۔ تاہم اب تک اس معاملے میں پولیس کے ہاتھ خالی ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read