کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
Lok Sabha Election 2024 UP: لوک سبھا الیکشن کے لئے سماجوادی پارٹی کے ذریعہ الائنس کی سیٹوں کے یکطرفہ اعلان سے انڈیا الائنس میں اختلاف میں شدت آگئی ہے۔ سماجوادی پارٹی نے بغیربات چیت کے جب سے کانگریس کو 11 سیٹیں دینے کا اعلان کیا ہے اوراپنے 16 امیدواروں کی فہرست بھی جاری کردی ہے، تب سے کانگریس پارٹی اس بات کونہ ہضم کرپا رہی ہے اورنہ ہی انکارکرپا رہی ہے۔ کانگریس اسے لے کراب حساس نظرآرہی ہے۔ ریاستی صدراجے رائے اورانچارج اویناش پانڈے نے ریاستی دفترمیں میٹنگ لی اورکارکنان کوسماجوادی پارٹی کے دباؤ میں نہ آنے کی نصیحت کی۔
اویناش پانڈے کے اترپردیش دورے کے دوران انہوں نے دفترپرکانگریس کے لیڈران سے سماجوادی پارٹی سے الائنس کے موضوع میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں انہوں نے کانگریس لیڈران کی رائے بھی معلوم کی۔ اویناش پانڈے نے کانگریس کی طرف سے سبھی سیٹوں کے لئے بنائے گئے آبزرورسے ممکنہ امیدواروں کے نام بھی مانگے۔ اس اہم میٹنگ کے بعد یوپی میں کانگریس پارٹی کے اکیلے لڑنے کی قیاس آرائیاں بھی ہونے لگی ہیں۔
الائنس میں اختلاف کا اشارہ
اویناش پانڈے نے کارکنان کے درمیان کہا کہ سماجوادی پارٹی نے گٹھ بندھن کا دھرم یعنی الائنس کے ضوابط پرعمل نہیں کیا۔ سماجوادی پارٹی نے 16 سیٹوں پر لوک سبھا امیدواروں کا اعلان کرکے اتحاد یعنی گٹھ بندھن کے اصولوں پر عمل نہیں کیا پھر بھی ہم سبھی باتوں پرغوروخوض کرنے اور مثبت نظریے سے آگے بڑھنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ سماجوادی پارٹی کے ساتھ تمام چیز آنے والے وقت میں ٹھیک ہوگی۔
سماجوادی پارٹی کے یکطرفہ فیصلے پرناراضگی
کانگریس کی میٹنگ میں کہا گیا کہ سماجوادی پارٹی نے 16 سیٹوں پراپنے امیدواراتارکراچھا اشارہ نہیں دیا ہے۔ اگر بی جے پی کو ہرانا ہے تو سبھی پارٹیوں کو ایک ہونا ہوگا، چاہے وہ سیٹوں کی بات ہو یا کسی حکمت عملی کی بات ہو۔ کوئی بھی فیصلہ یکطرفہ نہیں ہوتا ہے۔ دراصل، سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ شیئر کرکے کانگریس کے ساتھ الائنس کا اعلان کیا تھا، اس کے ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ کانگریس یوپی میں 11 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ سماجوادی پارٹی نہ صرف کانگریس کی سیٹوں کا اعلان بلکہ دوسری سیاسی پارٹیوں سے آگے جاتے ہوئے 16 امیدواروں کی پہلی فہرست بھی جاری کردی ہے، جس کے بعد کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے اس فیصلے سے نا اتفاقی ظاہرکی اور کہا کہ سماجوادی پارٹی کے ساتھ پارٹی ہائی کمان کی بات چل رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔