سرویش مشرا کو ملی ضمانت
دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھپلے میں ملزم سرویش مشرا کو باقاعدہ ضمانت دے دی۔ راؤس ایونیو کورٹ کے خصوصی جج ایم کے ناگپال، جو ایکسائز کیس کی سماعت کر رہے ہیں، نے سرویش مشرا کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پیش کرنے پر باقاعدہ ضمانت دی ہے۔ عدالت نے 20 جنوری 2024 کو ضمانت عرضی پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس سے پہلے 10 جنوری کو عدالت نے سرویش مشرا کو ان کی باقاعدہ ضمانت عرضی کے نمٹانے تک عبوری ضمانت دی تھی۔ سماعت کے دوران سرویش مشرا کے وکیل فارق خان نے دلیل دی تھی کہ عرضی گزار سرویش مشرا کے معاملے میں پی ایم ایل اے کی دفعہ 45 کی سختی لاگو نہیں ہوتی ہے۔ تفتیش کے دوران انہیں گرفتار نہیں کیا گیا اور بغیر کسی گرفتاری کے چارج شیٹ داخل کر دی گئی۔
عدالت میں ای ڈی کا دعویٰ
اس سے قبل 2 دسمبر کو ای ڈی نے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ اور ان کے ساتھی سرویش مشرا کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی، جس کا نوٹس لیتے ہوئے عدالت نے 19 دسمبر کو سمن جاری کرتے ہوئے انہیں اپنے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔ ای ڈی نے عدالت میں دعویٰ کیا تھا کہ سنجے سنگھ دہلی ایکسائز پالیسی 22-2021 میں شراب کے تاجروں سے رشوت لینے کی سازش کا حصہ تھے۔ ملزم سے حکومتی گواہ بنے دنیش اروڑہ کے مبینہ طور پر سنجے سنگھ کے ساتھ قریبی تعلقات تھے جنہوں نے مبینہ طور پر ملزم امت اروڑہ کا سنجے سنگھ سے تعارف کرایا۔ چارج شیٹ میں سنجے سنگھ کا 82 لاکھ روپے کا عطیہ لینے کا ذکر ہے۔ ای ڈی نے اس سے صرف اس سلسلے میں پوچھ گچھ کی تھی۔
سنجے سنگھ پر الزامات
ای ڈی کے مطابق دنیش اروڑہ مبینہ طور پر سنجے سنگھ کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں تھا۔ یہ کال ڈیٹیل ریکارڈز کے تجزیے سے ثابت ہوا ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ سنجے سنگھ کو مبینہ طور پر 2 کروڑ روپے کے جرم کی رقم ملی۔ تحقیقاتی ایجنسی نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ سنجے سنگھ اور ان کے ساتھیوں نے 2020 میں شراب کی دکانوں اور تاجروں کو لائسنس دینے کے دہلی حکومت کے فیصلے میں کردار ادا کیا، جس سے ریاستی خزانے کو نقصان پہنچا اور انسداد بدعنوانی کے قوانین کی خلاف ورزی ہوئی۔
بھارت ایکسپریس۔