ہندوستانی بحریہ نے نگرانی کی کوششوں میں اضافہ کردیا ہے اور وسطی/شمالی بحیرہ عرب میں اس مہینے میں تجارتی بحری جہازوں پر متعدد حملوں کے بعد فورس کی سطح میں اضافہ کیا ہے۔اتوار (31 دسمبر) کو جاری ہونے والے ایک بیان میں، بحریہ نے کہا: ڈسٹرائرز اور فریگیٹس پر مشتمل ٹاسک گروپس کو میری ٹائم سیکیورٹی آپریشنز کرنے اور کسی بھی واقعے کی صورت میں تجارتی جہازوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ طویل فاصلے کے میری ٹائم گشتی طیاروں اور RPAs کے ذریعے فضائی نگرانی کو مکمل سمندری ڈومین بیداری کے لیے بڑھایا گیا ہے۔
In view of the increased maritime security incidents on merchant vessels transiting through international shipping lanes in the Red Sea, Gulf of Aden and Central/ North Arabian Sea, the Indian Navy has substantially enhanced maritime surveillance efforts in Central/ North Arabian… pic.twitter.com/Qh5F69z1AO
— ANI (@ANI) December 31, 2023
بحریہ نے مزید کہا کہ وہ نیشنل میری ٹائم ایجنسیوں کے ساتھ مل کر وسطی/شمالی بحیرہ عرب کی کڑی نگرانی کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ہندوستانی بحریہ خطے میں تجارتی جہاز رانی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔23 دسمبر کو، کیمیکل ٹینکر ایم وی کیم پلوٹو پر ڈرون حملے کی اطلاع ملی، جو پوربندر سے تقریباً 220 ناٹیکل میل جنوب مغرب میں ہے۔
بحریہ نے کہا کہ بحری جہاز کے ہندوستانی ساحل پر پہنچنے کے بعد مختلف ایجنسیوں نے مشترکہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔مزید برآں، ہندوستانی ساحل سے تقریباً 700 میل دور ایم وی روین میں بحری قزاقی کا واقعہ پیش آیاتھا جس کے بعد سیکورٹی کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اب اسی ضمن میں میں بحیرہ عرب میں ہندوستانی بحریہ نے اپنے تعداد وطاقت دونوں کو بڑھا دیا ہے تاکہ سیکورٹی سے کوئی بھی سمجھوتہ نہ ہوسکے۔
بھارت ایکسپریس۔