Bharat Express

Kannauj Encounter: جشن میں ماتم کا ماحول، ایک ماہ بعد ہونی تھی شادی، لیکن گینگسٹر سے لوہا لیتے ہوئے یوپی پولیس کا جوان ہوگیا شہید

یوپی کے قنوج میں انکاؤنٹر کے دوران گولی لگنے سے کانسٹبل سچن راٹھی کی موت ہوگئی۔ گولی لگنے کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

یوپی پولیس کے کانسٹبل سچن راٹھی انکاؤنٹر میں شہید ہوگئے۔

UP Constable Sachin Rathi Dies in Kannauj Encounter: اترپردیش کے قنوج میں پیرکی رات ایک انکاؤنٹرمیں گولی لگنے سے پولیس اہلکارکی موت ہوگئی۔ پولیس اہلکارکا نام سچن راٹھی ہے۔ مہلوک پولیس اہلکار کی فروری میں شادی ہونی تھی۔ پوری فیملی شادی کی تیاریوں میں مصروف تھی۔ جانکاری کے مطابق، پیر کی رات کانسٹبل سچن راٹھی سمیت 4 پولیس اہلکاروں کا دستہ 20 معاملوں میں قتل کے ملزم گینگسٹر اشوک یادو کو اس کے گھرگرفتارکرنے پہنچا تھا۔

پولیس جب ملزم اشوک یادوکے گھر پہنچی تو گھبراکر اشوک اور اس کا بیٹا ابھے وہاں سے بھاگنے لگے۔ اس دوران اشوک نے پولیس نے بچنے کے لئے فائرنگ کردی۔ فائرنگ میں ایک گولی سچن کی ران پرلگا۔ تاہم تصادم کی اطلاع ملتے ہی چار تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ اس کے بعد پولس نے اشوک اور اس کے بیٹے ابھے کو ایک گھنٹہ تک جاری رہنے والے انکاؤنٹر میں پکڑ لیا۔

5 فروری کو خاتون کانسٹبل سے ہونی تھی شادی

گولی لگنے کے بعد سچن کو کانپور کے اسپتال لے جایا گیا، لیکن خون زیادہ بہنے کی وجہ سے انہوں نے اسپتال میں دم توڑلیا۔ جانکاری کے مطابق، سچن بنیادی طور پر اترپردیش کے مظفرنگر کے رہنے والے تھے۔ وہ سال 2019 میں یوپی پولیس میں بھرتی ہوئے تھے۔ سچن کی 5 فروری کو خاتون کانسٹبل کے ساتھ شادی ہونی تھی۔ افسران نے بتایا کہ سچن کے جسد خاکی کو پولیس لائن میں بندوقوں سے سلامی دی جائے گی۔ اس کے بعد مظفرنگر واقع آبائی گاؤں کے لئے روانہ کیا جائے گا، جہاں سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسوم ادا کی جائے گی۔

-بھارت ایکسپریس