وانیہ شیخ خودکشی معاملہ میں اقلیتی کمیشن کا سوال
بھارت ایکسپریس /وانیہ اسد شیخ خودکشی معاملے میں پولیس کی رپورٹ سے اقلیتی کمیشن نے غیر اطمینانی کا مظاہرہ کیا ہے ۔اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے کہا کہ وانیہ شیخ نے خود کشی سے قبل کالج انتظامیہ کو شکایت کی تھی ؟پولیس کو شکایت کی تھی یا نہیں؟ اگر شکایت کی تھی تو اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟ اس کے علاوہ کالج کے چھت پر طلبہ کیسے پہنچ؟ کیا وہاں کوئی سیکورٹی گارڈ نہیں تھا؟ چھت کا دروازہ کیسے کھولا گیا؟ یا پہلے سے کھلا تھا ؟سب سے عجیب بات یہ ہے کہ کالج میں ایسا کیا چل رہا تھا جس سے پریشان ہوکر وانیہ چھت سے کود گئی ؟وہاں تمام پہلوؤں پر پولیس نے کوئی جانچ کیوں نہیں کی؟
اشفاق نے کہا پولس رپورٹ سے تسلی نہ ملنے پر کمیشن کی جانب سے ایک جانچ تشکیل کی جائےگی ۔تاکہ چھپے ہوئے پہلو وں کو اجاگر کیا جا سکے۔کالج انتظامیہ کی جانب سے متوقع کاروائی ہونے کے بعد وانیہ کے والدین سے بھی ملاقات کی جایئگی ۔
ضلع میرٹھ کے سبھارتی میڈیکل کالج کی طالبہ وانیہ شیخ نے اپنے ہم جماعت سدھارتھ پنوار کی چھیڑ چھاڑ سے تنگ آکر چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی تھی۔
اس معاملے میں جب وانیہ شیخ نے اپنی ہم جماعت کی حرکت پر احتجاج کیا تو لڑکے نے اسے تھپڑ مار دیا۔ جس کی وجہ سے وہ بہت زخمی ہوئی اور اس نے سبھارتی میڈیکل کالج کی لائبریری کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا دی، جس کے بعد اس کی موت ہوگئی لیکن سبھارتی میڈیکل کالج نے ایک مسلم لڑکی کی موت کے درد کو بھی نہیں سمجھا اور اس معاملے میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے والے گروہ کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کی ہمت بھی نہیں دکھائی، سبھارتی یونیورسٹی کی انتظامیہ بدمعاشوں اور لڑکیوں کے ساتھ بدتمیزی کرنے والوں کے سامنے جھک گئی ہے، ان تمام خدشات کا اظہار اقلیتی کمیشن نے کیا ہے۔