کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارا سوامی۔ (فائل فوٹو)
Kumaraswamy Attack on Karnataka Government: جنتا دل سیکولر (جے ڈی ایس) کے لیڈراور کرناٹک کے سابق وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے برسراقتدار کانگریس پر زبردست حملہ کیا ہے۔ انہوں نے لوک سبھا الیکشن کے بعد کرناٹک میں کانگریس حکومت گرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا، “ریاستی حکومت کے ایک اعلیٰ وزیرنے مرکزمیں بی جے پی لیڈروں سے بات چیت کی ہے اوروہ لوک سبھا انتخابات کے بعد کئی اراکین اسمبلی کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوں گے۔”
حال ہی میں کمار سوامی نے کہا کہ ان کے پاس جانکاری ہے کہ ایک کانگریس وزیرنے مرکز میں بی جے پی کے سینئرلیڈران سے بات چیت کے بعد یقین دہانی کرائی ہے کہ لوک سبھا الیکشن کے بعد وہ 50 اراکین اسمبلی کے ساتھ بی جے پی میں آئیں گے۔ انہوں نے 6 ماہ کا وقت اس لئے مانگا ہے تاکہ وہ 50 یا 60 اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ جوڑسکیں۔ حالانکہ انہوں نے کانگریس وزیرکا نام نہیں بتایا۔
مہاراشٹر جیسا ہوگا کھیل
کمارسوامی نے مزید کہا کہ ”لوک سبھا الیکشن کے بعد کچھ بھی ہوسکتی ہے۔ مہاراشٹر میں جو ہوا ویسا ہی کچھ یہاں بھی ہوسکتا ہے۔ کوئی بھی پارٹی کے تئیں ایمانداریا پابند عہد نہیں ہے۔ وہ لیڈراپنے انفرادی فائدہ کا خیال رکھیں گے۔ سیاست میں ایسا ہمیشہ ہوتا آیا ہے۔”
اقلیتوں کی ترقی کے لئے فنڈ پر بھی اٹھایا سوال
سماجی واقتصادی سروے کا حوالہ دیتے ہوئے کمارسوامی نے کہا، ’’وزیراعلیٰ ذات پات کی مردم شماری کے نام پرلوگوں کوتقسیم کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ اقلیتوں کی ترقی کے لئے وزیراعلیٰ کے 10,000 کروڑ روپئے کی یقین دہانی پربھی تنقید کرتے ہوئے کمارسوامی نے کہا، “وہ مسلمانوں کے لئے فنڈزفراہم کرنے کے خلاف نہیں ہیں، لیکن ہندوؤں کا کیا ہوگا؟ تمام ہندواونچی ذات کے نہیں ہیں، دلت اورغریب بھی ہیں۔ ان کے بارے میں کیا خیال ہے؟”
کھوپرا کی قیمتوں کی مخالفت میں کریں گے پدیاترا
کھوپرا کی قیمتوں میں گراوٹ پر کمارسوامی نے کہا کہ حسن، تمکرو اور دیگراضلاع میں ناریل کاشتکاروں کو قیمت میں گراوٹ کے سبب نقصان ہوا ہے۔ ریاستی حکومت نے صرف 1,200 فی کوئنٹل کی سپورٹ قیمت کا اعلان کرکے ناریل کاشتکاروں کے ساتھ بھکاریوں جیسا برتاؤ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “صحت کے مسائل کے باوجود، وہ اس مسئلہ پرریاست اورمرکز دونوں کو بیدارکرنے کے لئے اسمبلی اجلاس کے بعد آرا سیکیرے سے تمکرو تک ایک پد یاترا نکالیں گے۔”
-بھارت ایکسپریس