ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے صدر غلام نبی آزاد نے تین ریاستوں میں بی جے پی کی جیت پر کانگریس کوایک مفت کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپنےاندر موجود خامیوں کو دور کرے ورنہ وہ بی جے پی سے کبھی جیت نہیں پائے گی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس میں بہت سی کمیاں اور کوتاہیاں ہیں جن کی وجہ سے وہ بی جے پی کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہی۔ یہ خامیاں کل بھی تھیں، آج بھی ہیں اور آئندہ بھی رہیں گی۔ انڈیا الائنس کے بارے میں آزاد نے کہا کہ یہ اتحاد کب تک چلے گا اس کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔
آج میڈیا سے بات کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا، “کانگریس کو بہت سی چیزوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ جب تک پارٹی ایسا نہیں کرتی، وہ بی جے پی کو شکست نہیں دے سکے گی۔پانچ ریاستوں میں ہونے والی اسمبلی کے نتائج سامنے آ گئے ہیں۔ ان انتخابات میں کانگریس کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ کانگریس 5 ریاستوں میں سے صرف تلنگانہ میں حکومت بنانے میں کامیاب رہی۔ ساتھ ہی اسے میزورم، راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں کانگریس اقتدار میں ہونے کے باوجود دوبارہ اقتدار میں آنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
کانگریس، جس نے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں حکومتیں کھو دی ہیں، دونوں ریاستوں میں بہت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیاہے۔ راجستھان میں کانگریس صرف 69 سیٹیں جیت سکی جب کہ بی جے پی نے 115 سیٹوں پر قبضہ کیا۔ اگر ہم چھتیس گڑھ کی بات کریں تو یہاں پارٹی نے بدتر کارکردگی دکھائی۔ چھتیس گڑھ میں، جس کی 90 اسمبلی سیٹیں ہیں، کانگریس صرف 35 سیٹیں جیت سکی، جب کہ بی جے پی نے 54 سیٹیں جیتیں۔ بی جے پی کی حکومت والی مدھیہ پردیش میں کانگریس صرف 66 سیٹوں تک محدود رہی، جب کہ بی جے پی نے یہاں 230 میں سے 163 سیٹیں جیتیں۔ تاہم، جنوبی ہندوستان کی ریاست تلنگانہ میں کانگریس کی کارکردگی بہتر رہی، جہاں پارٹی نے 64 نشستیں جیت کر قطعی اکثریت حاصل کی۔
بھارت ایکسپریس۔