دہلی ہائی
, دہلی ہائی کورٹ نے دہلی ویمن کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ اناؤ عصمت دری کیس کی متاثرہ لڑکی کو الگ رہائش فراہم کرے۔ جسٹس سبرامنیم پرساد نے کہا کہ عصمت دری کی شکار کی شادی اور اس کے بچے کی پیدائش کے بعد اسے چار ہفتوں کے اندر الگ رہائش فراہم کی جانی چاہیے۔
یوپی کے سابق بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو اسی معاملے میں قصوروار ٹھہرایا گیا ہے۔ اس معاملے میں خطرے کے پیش نظر عصمت دری متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کو دہلی میں رہائش اور سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رہائش کا کرایہ اتر پردیش حکومت کو برداشت کرنا ہوگا۔ ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو مکان کا کرایہ برداشت کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ عصمت دری کی شکار لڑکی اور اس کے خاندان کے لیے رہائش کی سہولت عدالت کے حکم کے بغیر نہیں ہٹائی جائے گی۔
دراصل عصمت دری کی شکار لڑکی نے شادی اور بچے کی پیدائش کے بعد علیحدہ رہائش فراہم کرنے کے لیے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔ 13 مارچ 2020 کو تیس ہزاری کورٹ نے اناؤ عصمت دری متاثرہ کے والد کے قتل کے معاملے میں کلدیپ سنگھ سینگر سمیت سات ملزمان کو دس دس سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے ہر ایک پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔ تیس ہزاری کورٹ نے کہا تھا کہ جرمانے کی یہ رقم متاثرہ لڑکی کو دی جائے گی۔
دہلی ہائی کورٹ نے اناؤ عصمت دری متاثرہ کو علیحدہ رہائش فراہم کرنے کا حکم دیا۔
بھارت ایکسپریس۔