Bharat Express

Pragya Thakur:اقلیتوں کے خلاف توہین امیز تقریر کو لے کر پریگا ٹھاکر کے خلاف شکایت درج

شکایت کنندہ نے پرگیہ ٹھاکر پر الزام لگایا کہ انہوں نے تقریب میں تقریر کرتے ہوئے اقلیتی برادری کے خلاف انتہائی توہین آمیز تقریریں کیں۔ پرگیہ نے لوگوں سے اسی انداز میں لو جہاد کا مناسب جواب دینے کو کہا تھا۔

Paryaga Thakur

بھوپال سے بی جے پی ایم پی سادھوی پریگہ سنگھ ٹھاکر(Paryaga Thakur) کے حال ہی میں کرناٹک دورے کے دوران اقلیتوں کے خلاف مبینہ گستاخانہ اور ہتک آمیزتقریر کے تعلق سے ان کے خلاف پولیس شکایت درج کی گئی ہے۔پولیس نے منگل کو یہ معلومات فراہم کی۔

وینچر کیپٹلسٹ اور سیاسی تجزیہ کار تحسین پونا والا نے سوشل میڈیا کے ذریعہ شیوموگا کے اسی پی جی کے میتھن کمار کو شکایت کی کاپی دی ہے۔ شکایت کی ایک کاپی وزیر اعلیٰ بسواراج بمائی(Basavaraj Bommai) کو بھی بھیج دی ہے۔ مدھیہ پردیش کی ایم پی پرگیہ ٹھاکر نے اتوار کو شیو موگا قصبے میں منعقدہ ہندو جاگرن ویدیکے کے جنوبی سالانہ کنونشن میں شرکت کی۔ وہ بجرنگ دل کے کارکن ہرشا کے گھر بھی گئی جسے حجاب کے خلاف مہم چلانے پر مارا گیا تھا۔

شکایت کنندہ نے پرگیہ ٹھاکر پر الزام لگایا کہ انہوں نے تقریب میں تقریر کرتے ہوئے اقلیتی برادری کے خلاف انتہائی توہین آمیز تقریریں کیں۔ پرگیہ نے لوگوں سے اسی انداز میں لو جہاد کا مناسب جواب دینے کو کہا تھا۔

انہوں نے ہندوؤں سے مزید کہا کہ وہ اپنی لڑکیوں کا خیال رکھیں اور ہتھیار گھر پر رکھیں۔ اس نے کہا اگر آپ کے پاس ہتھیار نہیں ہے ۔تو سبزی کاٹنے کے لیے چھری تیز کر لیں۔ اس نے ہمارے ہرش کو چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا تھا۔ انہوں نے ہندو کارکنوں کو مارنے کے لیے چھریوں کا استعمال کیا ہے۔ہمیں کسی بھی صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے اپنی چھریوں کو تیز رکھنا ہوگا۔ اگر ہمارا چاقو سبزیوں کو اچھی طرح کاٹتا ہے تو یہ ہمارے دشمنوں پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔

شکایت کنندہ نے کہا کہ پرگیہ سنگھ کی تقریر اقلیتی برادری کے خلاف ہتھیار استعمال کرنے کی کھلی کال  ہے ۔ یہ بھی عرض کیا جاتا ہے کہ مذکورہ تقریر دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ کسی خاص کمیونٹی کے خلاف عدم برداشت، نفرت، تشدد کو بھڑکانے کا ممکنہ اثر رکھتی ہے جو کہ ایک جرم ہے۔

انہوں نے پولیس سے کہا کہ سادھوی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153-A کے تحت مذاہب کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے، 153-B قومی یکجہتی پر منفی اثر ڈالنے کے لئے، 268 عوامی پریشانی کے لئے، 295-A کے تحت جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کام کرنے کے لئے مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ مذہبی جذبات کو مجروح کرنے پر 504 جان بوجھ کر امن میں خلل ڈالنے پر اور 505 ایسے بیانات دینے پر جو عوام میں فساد پھیلانے کا باعث بنیں۔

 

-بھارت ایکسپریس

Also Read