Bharat Express

Israel hammers Gaza with airstrikes: فلسطین میں اسرائیلی حیوانیت کی انتہا، غزہ میں چاروں طرف موت کا ننگا ناچ اور درندگی کا بول بالا

ہسپتال کا آپریٹنگ تھیٹر نان سٹاپ چل رہا ہے اور ہسپتال کے بستر بھرے ہوئے ہیں۔ان کی گنتی کے مطابق، ایمبولینس کا 10 سے زیادہ عملہ ہلاک یا زخمی ہو چکا ہے اور وہ ذاتی طور پر ایک گائناکالوجسٹ اور یورولوجسٹ کو جانتا ہے جو مر چکے ہیں۔غزہ میں اب ہر طرف موت کی بو پھیلی ہوئی ہے۔

فلسطین اسرائیل جنگ میں تازہ ترین نئے واقعات

 امریکی شہریوں اور فلسطینیوں کو غزہ چھوڑنے کی اجازت دینے کے لیے بات چیت جاری ہے۔اسرائیلی اہلکار 

اسرائیل کی جانب سے بجلی، ایندھن، سامان اور پانی کی سپلائی تک رسائی منقطع کرنے کے بعد غزہ کے واحد پاور سٹیشن کا ایندھن ختم ہو گیا ہے۔

اسرائیلی فوج  کے بقول غزہ کی سرحد کے قریب اپنے فوجیوں کو جمع کر دیا ہے، اب وہ ہمارے دیئے گئے مشن کو انجام دینے کے لیے تیار ہیں۔

اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور اپوزیشن لیڈر بینی گینٹز نے ہنگامی حکومت اور “جنگی کابینہ” بنانے پر اتفاق کرلیا ہے۔

حماس کے حملوں میں اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 1200  کو تجاوز کرچکی ہے۔

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 1100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کی فوج کے مطابق اس کے طیارے نے حزب اللہ کے حملے کے جواب میں لبنان کے اندر ایک مشاہداتی چوکی پر حملہ کیا۔

سکریٹری خارجہ جیمز کلیورلی برطانیہ کی “غیر متزلزل یکجہتی” کا مظاہرہ کرنے اسرائیل میں ہیں۔جس دوران انہیں بنکر میں پناہ لینا پڑا۔

کنگ چارلس نے اسرائیل میں دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔

غزہ میں اب چاروں طرف موت کی بو پھیلی ہوئی ہے – ڈاکٹر

غزہ کے ایک ہسپتال میں اعضاء کی تعمیر نو کی سرجری کے سربراہ محمود مطر نے کہا کہ ہم زخمیوں کی تعداد اور مرنے والوں کی تعداد سے مکمل طور پر دبے ہوئے ہیں۔لاشیں ٹکڑوں میں آتی ہیں۔ میں ایک سرجن ہوں پھر بھی میں موت کے منظر کو  کنڑول نہیں کر سکتا۔یہاں کے خاندانوں نے اپنے گھروں کو اپنے سروں پر منہدم ہوتے دیکھا ہے، جس میں ایک یا دو لوگوں کے علاوہ باقی سب ہلاک ہو گئے ہیں، جو خوفناک زخموں کے ساتھ ہسپتال آتے ہیں۔ہم سب معذور محسوس کررہےہیں، ہم لوگوں کی مدد نہیں کر سکتے۔ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اس وقت ان کی خواہش ہے کہ وہ ڈاکٹر نہ ہوتے۔ ان کا کہنا ہے کہ میں اپنے خاندان کو نہیں بچا سکتا، میرے بچے گھر میں رو رہے ہیں جب میں ڈیوٹی پر ہوں۔محمود کا کہنا ہے کہ ہسپتال کا آپریٹنگ تھیٹر نان سٹاپ چل رہا ہے اور ہسپتال کے بستر بھرے ہوئے ہیں۔ان کی گنتی کے مطابق، ایمبولینس کا 10 سے زیادہ عملہ ہلاک یا زخمی ہو چکا ہے اور وہ ذاتی طور پر ایک گائناکالوجسٹ اور یورولوجسٹ کو جانتا ہے جو مر چکے ہیں۔غزہ میں اب ہر طرف موت کی بو پھیلی ہوئی ہے۔ پانی نہیں ہے، بجلی نہیں ہے، اور ہمارا نیٹ ورک کنکشن بہت خراب ہے۔ میں فی الحال پینے کے لیے پانی کی تلاش میں ہوں۔

غزہ میں 100 نومولود اور 1100 ڈائیلائسس کے مریضوں کو بجلی کی بندش کا سامنا ہے: ڈاکٹر

غزہ شہر کے الوفا ہسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر حسن خلف نے کہا کہ محصور انکلیو کے ہسپتال جنریٹروں پر انحصار کر رہے ہیں، جو بہت سے طبی آلات کو بجلی فراہم کرنے کے لیے لیس نہیں ہیں۔اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کے اعلان کردہ “مکمل محاصرے” کے نتیجے میں ایندھن کی کم ہوتی سپلائی کے درمیان، انہوں نے پیش گوئی کی کہ جنریٹروں کے پاس صرف “زیادہ سے زیادہ: چند دن” ہیں، اور یہ ایک یا دو دن تک چل سکتے ہیں۔خلف نے کہا کہ اس وقت غزہ میں 100 نوزائیدہ بچے طبی آلات پر انحصار کر رہے ہیں۔یہ نوزائیدہ بچے، اب زندہ نہیں رہ سکتے،کیونکہ فی الحال ان کی  زندگی بجلی اور آلات پر منحصر ہیں۔ یہ سب  بہت چھوٹے ہیں۔ وہ بہت کمزور ہیں۔ڈاکٹر نے یہ بھی کہا کہ تقریباً 1,100 مریض ایسے ہیں جو غزہ میں زندہ رہنے کے لیے ڈائیلاسس مشینوں پر انحصار کرتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی محاصرہ “اجتماعی قتل” کے مترادف ہے۔

غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 1100 تک پہنچ گئی

حماس کے زیر انتظام علاقے میں وزارت صحت کی طرف سے ایک تازہ جانکاری کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملوں سے غزہ میں مرنے والوں کی تعداد 1,100 ہو گئی ہے۔اس سے پہلے کی ایک جانکاری نے اموات کی کل تعداد 1,000 بتائی تھی۔لیکن اب فیس بک پر پوسٹ کیے گئے نئے اعداد و شمار کے مطابق، وزارت کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں کی کل تعداد اب 5,339 ہے۔ جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 1100 ہوچکی ہے۔

نوجوان فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں

ہلال احمر نے کہا ہے کہ قصرامیں اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک 13 سالہ فلسطینی معصوم کے سر میں چوٹیں آئی ہیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ نابلس کے قریب مغربی کنارے کے قصبے میں شدید جھڑپیں جاری ہیں، اسرائیلی فوجی نوجوان فلسطینیوں پر براہ راست گولیاں چلا رہے ہیں۔اور اس دوران وہاں ناجائز آباد اسرائیلی بھی فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے میں پیش پیش ہیں ۔فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ کے مطابق، مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس کے قریب قصرا میں اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کی فائرنگ سے تین فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اور نو دیگر زخمی ہوئے۔

لبنان سے مشتبہ فضائی حدود میں دراندازی کی اطلاعات: اسرائیلی ڈیفنس فورسز

اسرائیل ڈیفنس فورسز کا کہنا ہے کہ انہیں  لبنان سے اسرائیلی فضائی حدود میں مشتبہ دراندازی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق شمالی اسرائیل کے کئی قصبوں میں الرٹ جاری کیے گئے تھے۔چونکہ  میزائل شمالی اسرائیل میں گرے تھے۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے کہا کہ جن علاقوں میں سائرن بجائے گئے ہیں وہاں کے تمام شہریوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ پناہ گاہوں میں داخل ہوں اور اگلے اطلاع تک ان میں رہیں۔

مغربی ممالک کی منافقت پوری دنیا میں واضح ہے

جاپان میں فلسطین کے نمائندے ولید صیام نے بدھ کے روز ٹوکیو میں ایک پریس کانفرنس میں غزہ کے لوگوں سے ہمدردی کا اظہار کیا اور مغرب پر منافقت اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو دیکھنے کے لیے ’تنگ عینک‘ کا استعمال کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا، ’’میں اسرائیل اور فلسطین کے پائیدار تنازعہ کو حل کرنے کے لیے آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔افسوس کے ساتھ، کچھ  ممالک تاریخ کو ایک تنگ عینک سے دیکھتے ہیں، اور صرف حالیہ تشدد پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ فلسطینی عوام نے ایک کے بعد ایک مہلک سال برداشت کیے ہیں، یہ ایک سنگین تشویش کا معاملہ ہے جو بہت طویل عرصے تک برقرار ہے، جس سے فلسطینی اور اسرائیلی دونوں آبادیوں کو ان کہی مصائب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔صیام نے کہا کہ تنازعہ کیلئے متاثرین قصوروار نہیں ہیں۔ ہمیں بین الاقوامی برادری کو جوابدہ ہونا چاہئے، خاص طور پر ان ممالک کا جنہوں نے اسرائیل کے فوجی قبضے کی حمایت کی ہے اور ناانصافیوں کو جاری رکھا ہے۔

انسان بردار پیرا گلائیڈرز شمالی اسرائیل میں اترے :مقامی کونسل

مغربی یروشلم سے رپورٹ آئی ہے کہ شمالی اسرائیل میں علاقائی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ انسان بردار گلائیڈر اسرائیل کے اندر اتر چکے ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔عبدالحمید نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے صرف یہ کہا ہے کہ “ممکنہ درانداز” تھے۔لیکن علاقائی کونسل نے اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا، اس نے  کہا کہ وہاں پیرا گلائیڈرز تھے جو لوگوں کو لے کر اس سرحد کے اوپر سے اڑرہے تھے اور اب وہ ان لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں اور اسی لیے وہ اس علاقے کے تمام باشندوں کو گھروں کے اندر رہنے کا کہہ رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔