Bharat Express

Ramesh Bidhuri Remarks: دانش علی پر متنازع بیان کے معاملے میں رمیش بدھوڑی پارلیمنٹ کی استحقاق کمیٹی کے سامنے نہیں ہوئے پیش، کیا کچھ کہا؟

بدھوڑی 23 نومبر کو ہونے والے راجستھان اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی مہم میں مصروف ہیں۔ بی جے پی نے راجستھان کے ٹونک ضلع کا انچارج بدھوڑی، جو گجر برادری سے ہیں ، بنایا ہے۔ ٹونک میں اسمبلی کی چار سیٹیں ہیں۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی

بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی منگل (10 اکتوبر) کو بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں پارلیمنٹ کی استحقاق کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ رمیش بدھوڑی نے کہا کہ وہ کچھ دوسرے پروگراموں میں مصروف ہیں۔

بدھوڑی 23 نومبر کو ہونے والے راجستھان اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی مہم میں مصروف ہیں۔ بی جے پی نے راجستھان کے ٹونک ضلع کا انچارج بدھوڑی، جو گجر برادری سے ہیں ، بنایا ہے۔ ٹونک میں اسمبلی کی چار سیٹیں ہیں۔

رمیش بدھوڑی نے کیا کہا؟

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، رمیش بدھوڑی نے کمیٹی کو بتایا، “انہیں 11 اکتوبر تک ٹونک ضلع میں رہنا ہے۔” اس لیے وہ صرف یہاں ہیں۔” بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سنیل کمار سنگھ کی سربراہی میں استحقاق کمیٹی جلد ہی اپنی اگلی میٹنگ میں پورے معاملے پر فیصلہ کرے گی۔

دانش علی نے خط لکھا تھا۔

21 ستمبر کو لوک سبھا میں چندریان 3 مشن پر بحث کے دورانرمیش بدھوڑی نے دانش علی کے خلاف قابل اعتراض الفاظ کا استعمال کیا تھا۔ اس کے بعد دانش علی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور اس معاملے کو استحقاق کمیٹی کو بھیجنے کو کہا تھا۔

کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، ایم پی سپریا سولے، ترنمول کانگریس کی اپروپا پودار، ڈی ایم کے کی کنیموزی اور کئی دوسرے اپوزیشن لیڈروں نے اسی مطالبے کو دہرایا تھا۔

بی جے پی نے یہ دعویٰ کیا تھا

بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور روی کشن نے بھی اوم برلا کو ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اس سے قبل دانش علی نے پی ایم مودی کے خلاف قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے تھے۔ دونوں رہنماؤں سے معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیجنے کی درخواست کی گئی۔

اس کے بعد اوم برلا نے دونوں معاملات کو استحقاق کمیٹی کو بھیج دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read