علامتی تصویر
Mob Lynching: راجستھان میں ماب لنچنگ کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ الور میں لکڑی کاٹنے گئے ایک مسلم نوجوان کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ ہجوم کی پٹائی میں دو دیگر نوجوان زخمی ہو گئے۔ الزام ہے کہ ایک درجن سے زیادہ لوگوں نے تینوں نوجوانوں کی کار کو روک کر ان کی پٹائی شروع کردی۔ پولیس نے بتایا کہ متوفی کی شناخت وسیم (27) کے طور پر کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق، وسیم کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ پٹائی کرنے والے لوگ محکمہ جنگلات کی گاڑی میں آئے تھے۔ تاہم پولیس نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ اس مار پیٹ میں محکمہ جنگلات کے اہلکار بھی ملوث تھے۔
سرکاری گاڑی میں آئے حملہ آور
پی ٹی آئی نے متوفی کے ایک رشتہ دار کے حوالے سے بتایا ہے کہ وسیم دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ مالک مکان کی رضامندی سے ایک گھر کے باہر درخت کاٹنے گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ لکڑیاں لینے ہی والے تھے کہ کسی نے اطلاع دی کہ محکمہ جنگلات کی ٹیم علاقے میں گھوم رہی ہے اور اگر ان کے پاس لکڑی پائی گئی تو جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔ اس لیے وہ بغیر لکڑی کے وہاں سے چلے گئے۔
رشتہ دار نے مزید بتایا کہ یہ لوگ واپس جارہے تھے کہ محکمہ جنگلات کی گاڑی میں کچھ لوگ پہنچے تو انہوں نے ان کا راستہ روکا اور مار پیٹ شروع کردی جس سے وسیم کی موت ہوگئی۔
پولیس نے کیا کہا
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جھگڑے کی اطلاع پر جب پولیس گاؤں پہنچی تو وہاں تین افراد زخمی پائے گئے۔ تینوں کو مقامی اسپتال لے جایا گیا۔ ایک نوجوان کو کوٹ پتلی اسپتال ریفر کیا گیا، جہاں اس کی موت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں- Role of Journalism in the present scenario: جو صحافت کو تجارت سمجھتے ہیں ان کا ساتھ دینا چھوڑ دیجئے:پروفیسر اخترالواسع
جب اس واقعے میں محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے کردار کے بارے میں پوچھا گیا تو افسر نے کہا کہ حقائق کا پتہ لگانے کے لیے معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دو سے تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس