بی جے پی لیڈر رامویر سنگھ بیدھوری
دہلی حکومت کی طرف سے بلائے گئے دو روزہ اجلاس سے قبل بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کے درمیان آمنا سامنا ہے۔ دہلی بی جے پی نے کئی مسائل پر اسمبلی اجلاس کو غیر آئینی طریقے سے چلائے جانے کا الزام لگایا ہے، جس میں وقفہ سوالات کی عدم موجودگی بھی شامل ہے۔ ایک بار پھر قائد حزب اختلاف رامویرسنگھ بیدھوری نے اسمبلی کے اسپیکر رام نواس گوئل کو ایک خط لکھا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسمبلی کا اجلاس 10 دن تک چلایا جائے۔ 16 اگست سے 17 اگست تک دو روزہ مانسون اجلاس بلایا گیا ہے۔
دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈررامویرسنگھ بیدھوری نے اسمبلی اسپیکر رامنیواس گوئل کو خط لکھ کر عام آدمی پارٹی کے خلاف شکایت کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوامی مفاد اور بنیادی سہولیات سے متعلق ضروری مسائل کے لئے 2 دن کا اجلاس کافی وقت نہیں ہے اور یہ اسمبلی کی افادیت اور اس کی اہمیت کو بھی ظاہر نہیں کرتا ہے۔ اس لیے دہلی کے عوام سے جڑے تمام مسائل پر تفصیل سے بات کی جانی چاہیے اور ضروری ہے کہ اجلاس دو دن کے بجائے 10 دن چلایا جائے۔ اس سے پہلے بھی بی جے پی کے وفد نے دہلی کے ایل جی کو اگلے اجلاس کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
دو روزہ اجلاس پر ہنگامہ ہوا
دہلی حکومت نے 16 اگست اور 17 اگست کو دو روزہ مانسون اجلاس بلایا ہے۔ جس کے بعد دہلی بی جے پی کی طرف سے یہ الزام لگایا گیا ہے کہ پچھلے 3 سالوں سے ایوان کو غیر جمہوری اور من مانی رویہ کے ساتھ چلایا جا رہا ہے۔ وقفہ سوالات کو بھی ختم کر دیا گیا ہے جس میں عوام سے متعلق اہم مسائل کو میز پر رکھا گیا ہے۔ دہلی کے مسائل کے مطابق اجلاس کا دورانیہ بھی بہت کم ہے۔ ایسے میں دہلی بی جے پی کا کہنا ہے کہ عوام کے مسائل سے جڑے مسائل پر بحث کے بغیر اسمبلی اجلاس ادھورا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ دہلی کے ایل جی اور اسمبلی سپیکر دہلی اسمبلی اجلاس سے پہلے ہی شروع ہونے والی جنگ کو کس طرح ختم ہوتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔