Bharat Express

Imran Khan: عمران خان سے جیل میں وکلا کو ملنے نہیں دے رہے افسران، پی ٹی آئی کا الزام – یہ گرفتاری نہیں ‘اغوا’ ہے، حامیوں سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل

عمران خان اس وقت اٹک جیل میں بند ہیں۔ عمران کو لاہور میں زمان پارک میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا اور سڑک کے ذریعے پنجاب کے شہر اٹک لے جایا گیا۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)

Imran Khan: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ بدعنوانی کیس میں قصوروار پائے جانے اور تین سال قید کی سزا کے بعد ہفتے کے روز لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اب ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان کی قانونی ٹیم کو عدالت سے متعلق ضروری دستاویزات پر دستخط کرنے کے لیے ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

پی ٹی آئی نے عمران خان کی گرفتاری کو ‘اغوا’ قرار دیا۔ پارٹی کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ عمران خان کی قانونی ٹیم کو اٹک جیل کے سپرنٹنڈنٹ اور پنجاب کے ایڈیشنل ہوم سیکرٹری کو اپیلوں کے باوجود ضروری قانونی دستاویزات پر دستخط کرانے کے لیے ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ گرفتاری نہیں بلکہ اغوا کی طرح لگتا ہے۔

اٹک جیل میں بند ہیں عمران

بتا دیں کہ عمران خان اس وقت اٹک جیل میں بند ہیں۔ عمران کو لاہور میں زمان پارک میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا اور سڑک کے ذریعے پنجاب کے شہر اٹک لے جایا گیا۔ اس شہر کی سرحد صوبہ خیبر پختونخوا سے ملتی ہے۔ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ انہیں راولپنڈی کی ادیالہ جیل میں رکھا جائے گا لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر انہیں اٹک لے جایا گیا۔ اب عمران کی غیر موجودگی میں پی ٹی آئی کی قیادت کر رہے شاہ محمود قریشی نے ایک ویڈیو پیغام میں کارکنوں پر زور دیا کہ وہ سڑکوں پر نکلیں لیکن امن برقرار رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے کراچی میں بڑا ٹرین حادثہ،20 سے زائد افراد ہلاک،100سے زائد زخمی

انہوں نے کہا کہ پرامن مظاہرہ ہمارا حق ہے لیکن کسی بھی سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ عمران خان نے پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو میں ایسا ہی پیغام دیا تھا جسے پارٹی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیا تھا، لیکن اس بار حامیوں کا ردعمل اتنا پرجوش نہیں ہے۔ عمران کی گرفتاری کے بعد ان کے حامی سڑکوں پر نہیں نکلے جیسا کہ 9 مئی کو ان کی گرفتاری کے دوران دیکھا گیا تھا۔ اس وقت ہزاروں حامیوں نے مظاہرہ کیا تھا۔

حامیوں سے سڑکوں پر آنے کی اپیل

دوسری جانب  شاہ محمود قریشی نے پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلایا، جس میں توشہ خانہ کیس میں عدالتی فیصلے اور عمران خان کی گرفتاری پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان کی رہائی کے لیے حکمت عملی بنائی گئی۔ سابق وزیراعظم کی سزا کو مسترد کرتے ہوئے کمیٹی نے ملک بھر میں پرامن احتجاج کی کال دی ہے۔

 

بھارت ایکسپریس۔

Also Read