شام کے دارالحکومت کے قریب مزار پر بم دھماکے میں متعدد افراد ہلاک (تصویر - الجزیرہ)
Bomb Blast near Syria’s Capital: شام کے سرکاری ٹیلی ویژن کے ایک رپورٹر نے بتایا کہ مرنے والوں کی ابتدائی تعداد میں چھ افراد کی موت ہو چکی ہے۔ ٹیلی ویژن نے ایک کار کے سامنے جلے ہوئے فوٹیج کو نشر کیا۔
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق، جمعرات کو شام کے دارالحکومت دمشق کے جنوب میں سیدہ زینب کے مزار شہر کے باہر ایک گاڑی میں نصب بم پھٹ گیا، جس میں متعدد افراد ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے۔
ایک رہائشی نے خبر رساں اجنسی کو بتایا کہ اس نے شام ساڑھے 5 بجے (1430 GMT) کے قریب ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی، جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو سیل کر دیا۔
اس ہفتے مزار پر یہ دوسرا حملہ تھا۔ منگل کو ایک الگ دھماکے میں دو افراد زخمی ہوئے۔ چونکہ محرم کا مہینہ چل رہا اس لئے یہ مزار پر لوگوں کی آمد کا زیادہ خاص موقع ہے کیونکہ شیعہ مسلمان عاشورہ کے سوگ کے دوران وہاں پہنچتے ہیں۔
سیدہ زینب – پیغمبر اسلام کی نواسی – جن کا مسلمانوں، بالخصوص شیعہ مسلمانوں کے نزدیک بہت عزت و احترام ہے کی مزار کی محرم کے مہینے میں خاص طور پر زیارت کی جاتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کا مزار دنیا بھر کے شیعوں کے لیے ایک بڑی زیارت کا مقام ہے۔
عاشورہ اسلامی مہینے محرم کا 10واں دن ہے جو کہ شیعہ مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مہینوں میں سے ایک ہے۔ یہ موجودہ عراق میں 7ویں صدی میں کربلا کی جنگ میں پیغمبر اسلام کے نواسے امام حسین اور ان کے 72 ساتھیوں کی شہادت کی نشان دہی کرتا ہے۔ عاشورا ماتمی جلوس کی چوٹی کی نشاندہی کرتا ہے۔
عاشورہ کے دنوں میں سیدہ زینب کے مزار کے قریب یہ دوسرا دھماکہ تھا۔ منگل کو شام کے سرکاری میڈیا نے ایک پولیس اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دھماکہ خیز مواد سے لیس ایک موٹرسائیکل میں دھماکے سے دو شہری زخمی ہو گئے۔
ایران اور تہران کے اتحادی لبنانی گروپ حزب اللہ دونوں نے 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی میں شام کے صدر بشار الاسد کی حمایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Anju Nasrullah Video: پاکستان سے انجو اور نصراللہ کی ایک اور ویڈیو آئی منظر عام پر ،ڈِنر ٹیبل پر برقع میں آئیں نظر
جمعرات کو ہونے والے حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ نے سائٹ پر پچھلے حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔ 2017 میں ایک حملے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
-بھارت ایکسپریس