Bharat Express

In my third term, India will be among the top three economies: میری تیسری مدت کار میں ہندوستان دنیا کی ٹاپ3 معیشت میں ہوگا: پی ایم مودی

ہماری پہلی میعاد کے آغاز میں ہندوستان عالمی معیشت میں دسویں نمبر پر تھا۔ جب آپ نے مجھے پی ایم کے بطور ذمہ داری دی تب ہم دس نمبر پر تھے۔ دوسری مدت میں، ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گئی ۔اور آج  بین الاقوامی ایجنسیاں بھی کہہ رہی ہیں کہ ہندوستان میں انتہائی غربت بھی ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج  ایک بڑا دعویٰ کیا ہے۔ دہلی کے پرگتی میدان میں بھارت منڈپم کنونشن سنٹر کی افتتاحی تقریب میں اپنی تیسری میعاد کی پیشن گوئی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  جب میرا تیسرا ٹرم شروع ہوگا تو ہندوستان دنیا کی معیشت میں ٹاپ 3 پر ہوگا۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ٹریک ریکارڈ کی بنیاد پر، میں کہہ رہا ہوں کہ تیسری مدت میں، ہندوستان کا دنیا کی پہلی تین بڑی معیشتوں میں ایک نام ہوگا۔ یعنی تیسری مدت میں ہندوستان پہلی تین معیشتوں میں فخر سے کھڑا ہوگا۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ   2024 میں ہماری تیسری مدت میں، ملک کی ترقی کا سفر تیزی سے بڑھے گا۔ اورآپ اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے خواب پورے ہوتے دیکھیں گے۔ پی ایم مودی کے اس بیان کو لوک سبھا انتخابات میں جیت کے دعوے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

پی ایم مودی بھارت منڈپ کنونش سنٹر کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب میں مزید کہا کہ ہماری پہلی میعاد کے آغاز میں ہندوستان عالمی معیشت میں دسویں نمبر پر تھا۔ جب آپ نے مجھے پی ایم کے بطور ذمہ داری دی تب ہم دس نمبر پر تھے۔ دوسری مدت میں، ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گئی ۔اور آج  بین الاقوامی ایجنسیاں بھی کہہ رہی ہیں کہ ہندوستان میں انتہائی غربت بھی ختم ہونے کے دہانے پر ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ آج دنیا قبول کر رہی ہے کہ ہندوستان ‘جمہوریت کی ماں’ ہے۔ آج جب ہم آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر امرت مہوتسو منا رہے ہیں، یہ ‘بھارت منڈپم’ ایک خوبصورت تحفہ ہے جو ہم ہندوستانیوں نے ہماری جمہوریت کو دیا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چند ہفتوں کے بعد یہاں  جی ٹونٹی سے متعلق تقریبات منعقد ہوں گی۔ دنیا کے بڑے ممالک کے سربراہان یہاں موجود ہوں گے۔ پوری دنیا ہندوستان کے بڑھتے قدم اور ہندوستان کے بڑھتے قد کو اس ‘بھارت منڈپم’ سے دیکھے گی۔ اس دوران پی ایم مودی نے اپوزیشن پر بھی شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا، ‘کیا منفی سوچ رکھنے والوں نے اس تعمیر کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی؟ بہت طوفان تھا۔ عدالتوں میں مقدمہ چلایا لیکن جہاں سچائی ہے وہاں خدا بھی ہے۔ اب یہ خوبصورت کیمپس آپ کی آنکھوں کے سامنے موجود ہے۔ پی ایم نے مزید کہا کہ ‘کارتویہ پتھ’ کے حوالے سے بھی ایسی آوازیں اٹھی تھیں۔ لیکن جب کارتویہ پتھ بن گیا تو وہ لوگ بھی کہنے لگے کہ اچھا ہوا، یہ ملک کی شان میں اضافہ کرنے والا ہے۔

Also Read