Bharat Express

Gyanvapi Masjid ASI Survey Case: گیان واپی مسجد احاطے کے اے ایس آئی سروے پر روک برقرار، الہ آباد ہائی کورٹ میں کل پھر ہوگی سماعت

گیان واپی احاطے کے اے ایس آئی سروے پر لگی روک کو الہ آباد ہائی کورٹ نے بڑھا دیا ہے۔ مسجد احاطے کے اے ایس آئی سروے پر سپریم کورٹ کی روک کا حکم آج شام 5 بجے تک مؤثر تھا۔

گیان واپی کے ویاس جی تہہ خانے میں جاری رہے گی پوجا، الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا- وارانسی کورٹ کا فیصلہ درست

Gyanvapi Masjid Case: وارانسی واقع گیان واپی مسجد احاطے کے اے ایس آئی سروے پر لگی روک کو الہ آباد ہائی کورٹ نے بڑھا دیا ہے۔ اس معاملے سے متعلق کل دوپہر 3:30 بجے الہ آباد ہائی کورٹ میں پھر سے سماعت ہوگی۔ کل سماعت ہونے تک یہ اسٹے برقرار رہے گا۔ گیان واپی مسجد احاطے کے اے ایس آئی سروے پر سپریم کورٹ کی روک کا حکم آج شام 5 بجے تک مؤثر تھا۔

مسجد کمیٹی نے دی تھی یہ دلیل

واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی واقع گیان واپی مسجد احاطے میں اے ایس آئی سروے کے خلاف انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی اپیل پر بدھ کے روز سماعت شروع کی۔ مسجد کمیٹی کے وکیل نے دلیل دی کہ 21 جولائی کو حکم صادر کرتے وقت وارانسی کی عدالت اس نتیجے پرپہنچ گئی کہ سروے رپورٹ کے بغیر موضوع کو حل نہیں کیا جاسکتا، لیکن عدالت نے اس نتیجے پر پہنچنے سے پہلے اس کے سامنے رکھے گئے دستاویز پر بحث نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ نچلی عدالت کو سب سے پہلے پیش کئے گئے شواہد کی بنیاد پر کارروائی کرنی چاہئے تھی، لیکن مکمل شکایت میں اس طرح کے ثبوت کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

سماعت کے دوران انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے وکیل نے کہا کہ اے ایس آئی کو اس مقدمے میں فریق نہیں بنایا گیا اور اسے سروے کرنے اور اس معاملے میں ماہرین کی رائے دینفے کا حکم دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:  Smriti Irani on Ahmadiyya Community Row: احمدیہ فرقہ کو مسلمان نہیں ماننے سے متعلق وقف بورڈ کے فیصلہ پر اسمرتی ایرانی برہم، کہا- کسی بھی وقف بورڈ کو مذہب سے باہر کرنے کا اختیار نہیں

ہندو فریق کے وکیل نے کیا یہ دعویٰ

اس پر ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکر جین نے دلیل دی کہ اس مقدمے میں ماہرین کو فریق بنائے جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ جس معاملے میں ماہرین کی رائے لی جاتی ہے، اس معاملے میں اسے فریق بنایا جائے۔ وشنو شنکر جین نے ہینڈ رائٹنگ کے ماہرین کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ معاملے میں انہیں کبھی فریق نہیں بنایا گیا، بھلے ہی ضرورت پڑنے پر عدالت کسی معاملے میں ہینڈ رائٹنگ کے ماہرین کی رائے طلب کرسکتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔