Bharat Express

Gyanvapi Masjid Case ASI Survey: گیان واپی مسجد احاطہ کے اے ایس آئی سروے کو منظوری، نماز جاری رکھنے کا فیصلہ، مسلم فریق کا اعلیٰ عدالت جانے کا فیصلہ

گیان واپی احاطے کا اے ایس آئی سروے کرانے کے ہندو فریق کے مطالبے پر ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت نے جمعہ کے روزاپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس سے قبل عدالت نے 14 جولائی کوسماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

گیانواپی کیس

گیان واپی احاطے کا اے ایس آئی سروے کرانے کے ہندو فریق کے مطالبے پر ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش کی عدالت نے جمعہ کے روزاپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے اے ایس آئی کے سروے کو منظوری دے دی ہے۔ متنازعہ حصے کوچھوڑکر پورے احاطے کی اے ایس آئی سروے کو منظوری ملی ہے۔ حالانکہ اس دوران مسجد میں نمازہوتی رہے گی۔ اس سے قبل عدالت نے 14 جولائی کوسماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ گیان واپی مسجد کے وضوخانہ احاطے کا اے ایس آئی سروے کرانے کی ہندو فریق کے مطالبہ پرضلع جج ڈاکٹراجے کرشن وشویش کی عدالت نے جمعہ کے روزاپنا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے متنازعہ مقام (مسجد کے وضو خانہ اور حوض) کوچھوڑکرباقی جگہ کا سروے کرانے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ مطالبہ 4 خواتین کے ذریعہ کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے گیان واپی مسجد احاطے کے اندر پائے گئے وضوخانہ کا فوارہ (جسے ہندو فریق کی جانب سے شیولنگ کا دعویٰ کیا جا رہا ہے) کے سائنسی سروے اور کاربن ڈیٹنگ کی اجازت دینے والے الہ آباد ہائی کورٹ کے احکامات پرروک لگائی تھی۔ اس معاملے سے متعلق ایک فریق کا کہنا ہے کہ یہ فوار ہے جبکہ دوسرے فریق کا دعویٰ ہے کہ یہ شیولنگ ہے۔ اب اس احاطے کے سروے سے پتہ لگے گا کہ مسجد کتنی قدیم (پرانی) ہے اور اس میں ہندو فریق کی طرف سے کئے گئے دعووں میں  کتنی سچائی ہے۔

گیان واپی مسجد معاملے میں ہندو فریق کی نمائندگی کررہے وکیل وشنوشنکر جین نے بتایا کہ عدالت نے اے ایس آئی سروے کا حکم دے دیا ہے۔ وشنوشنکر جین نے کہا کہ میری درخواست منظور کرلی گئی ہے اور عدالت نے وضوخانہ کو چھوڑکر، جسے سیل کردیا گیا ہے۔ گیان واپی مسجد احاطے کا اے ایس آئی سروے کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سروے کی ضلع جج کو 4 اگست کو رپورٹ دی جائے گی۔

گیان واپی کے قریب بڑھائی گئی سیکورٹی

گیان واپی مسجد احاطے کے اے ایس آئی سروے سے متعلق وارانسی کورٹ کے فیصلے کے بعد سیکورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ اس درمیان عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد مسلم فریق نے اعلیٰ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بنارس کی چار خواتین لکشمی دیوی، سیتا ساہو، منجو بیاس اورریکھا پاٹھک نے 16 مئی کو ضلع جج کی عدالت میں عرضی دے کرگہارلگائی تھی کہ وضوخانہ کو چھوڑکرباقی سبھی حصوں کا سائنسی طریقے سے سروے کرایا جائے۔ عدالت میں خواتین کی طرف سے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل وشنوشنکر جین نے سابقہ میں ہوئے عدالتی کمیشن کی رپورٹ پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سروے میں شیولنگ جیسی بناوٹ ملی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔