پاپوا نیو گنی کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ "ہم عالمی طاقت کے کھیل کا شکار ہیں…
Papua New Guinea: پاپوا نیو گنی کے وزیر اعظم جیمز ماراپے نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی سے کہا کہ پیسفک جزائر کے ممالک ہندوستانی وزیر اعظم کو گلوبل ساؤتھ کا لیڈر مانتے ہیں اور بین الاقوامی فورمز پر ہندوستان کی قیادت کے پیچھے کھڑے ہوں گے۔
روس-یوکرین جنگ کی وجہ سے بحرالکاہل کے جزائر کے ممالک کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے ماراپے نے یہ بات تیسری ہند-بحرالکاہل جزائر تعاون (FIPIC) چوٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کی صدارت پی ایم مودی نے کی تھی۔
“ہم عالمی پاور پلے کا شکار ہیں… آپ (پی ایم مودی) گلوبل ساؤتھ کے لیڈر ہیں۔ ہم عالمی فورمز پر آپ (ہندوستان) کی قیادت کے پیچھے کھڑے ہوں گے،‘‘ ماراپے نے کہا۔انہوں نے روس یوکرائن تنازعہ کی وجہ سے اپنے ملک پر افراط زر کے دباؤ کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بحرالکاہل کے جزائر کی قوموں کو جنگ کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے کیونکہ ان پر ایندھن اور بجلی کے نرخ زیادہ ہوتے ہیں اور جغرافیائی سیاست اور طاقت کی جدوجہد کے معاملے میں بڑی قوموں کے کھیل کے نتیجے میں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
ماراپے نے کہا کہ،”روس کے ساتھ یوکرین کی جنگ یا یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ کا مسئلہ، ہم مہنگائی کو اپنی چھوٹی معیشتوں میں درآمد کرتے ہیں۔ آپ کے سامنے بیٹھی یہ قومیں، وزیر اعظم (پی ایم مودی)، اپنے ہی ممالک میں ایندھن اور بجلی کے نرخوں کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں اور ہمیں جغرافیائی سیاست کے معاملے میں بڑی قوموں کے کھیل اور وہاں کی طاقت کی جدوجہد کے نتیجے میں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
انہوں نے PM مودی پر زور دیا کہ وہ G20 اور G7 جیسے عالمی فورمز پر چھوٹے جزیروں کے ممالک کے لیے ایک فعال آواز بنیں، انہوں نے مزید کہا، “آپ وہ آواز ہیں جو ہمارے مسائل کو بلند ترین سطح پر پیش کر سکتے ہیں کیونکہ ترقی یافتہ معیشتیں معیشت، تجارت، تجارت سے متعلق معاملات اور جغرافیائی سیاست پر بات کرتی ہیں۔”
ماراپے نے بھارت کو تیسری انڈیا پیسیفک آئی لینڈز کوآپریشن (FIPIC) چوٹی کانفرنس کو مضبوط آواز بننے اور خطے کے چیلنجوں کی وکالت کرنے کی ترغیب دی۔
پاپوا نیو گنی کے پی ایم نے مزید کہا کہ،”ہم آپ سے پوچھتے ہیں، اس لمحے کو استعمال کرتے ہوئے جہاں میں شریک چیئرمین ہوں اور میں اپنے چھوٹے بھائی اور بحرالکاہل کی بہنوں کے لیے بات کرتا ہوں۔ اگرچہ ہماری زمین چھوٹی ہو اور تعداد کم ہو، بحرالکاہل میں ہمارا رقبہ اور جگہ بڑی ہے۔ دنیا تجارت اور نقل و حرکت کے لیے استعمال کرتی ہے‘‘۔
-بھارت ایکسپریس