Bharat Express

Rahul Gandhi: مودی سرنیم کیس کا فیصلہ 2 مئی کو آسکتا ہے، ہائی کورٹ نے حتمی دلائل پیش کرنے کی دی ہدایت

اس سال مارچ میں، سورت کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا اور انہیں 2019 کے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کرناٹک میں ‘مودی سرنیم’ کے حوالے سے کیے گئے ریمارکس کے لیے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

مودی سرنیم کیس کا فیصلہ 2 مئی کو آسکتا ہے، ہائی کورٹ نے حتمی دلائل پیش کرنے کی دی ہدایت

Rahul Gandhi Defamation Case:  مودی سرنیم کیس میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی درخواست پر آج گجرات ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ دریں اثنا، عدالت نے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی، جو راہل گاندھی کا مقدمہ لڑ رہے ہیں سے کہا کہ، 2 مئی تک اپنا جواب داخل کریں۔ گجرات ہائی کورٹ اب اس معاملے کی سماعت 2 مئی کو کرے گی۔ راہل نے سورت سیشن کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ایک عرضی داخل کی تھی۔ جس میں 2 سال کی سزا پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا۔

اس سال مارچ میں، سورت کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ عدالت نے راہل گاندھی کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں قصوروار ٹھہرایا اور انہیں 2019 کے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران کرناٹک میں ‘مودی سرنیم’ کے حوالے سے کیے گئے ریمارکس کے لیے دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔

2 مئی کو آسکتا ہے کا فیصلہ

جج ہیمنت پرچھک نے راہل گاندھی کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی اور ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے والے پورنیش مودی کے وکلاء کو پیر تک کا وقت دیا ہے۔ جسٹس ہیمنت ایم پرچھک نے کہا کہ دونوں فریقوں کے حتمی دلائل 2 مئی کو سنے جائیں گے اور اس کے بعد ہی کیس کو نمٹا دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal: بنگلے کی تزئین و آرائش کے تنازع میں کیجریوال کی پریشانی میں اضافہ، وی کے سکسینہ نے دیا تحقیقات کا حکم، 15 دن میں رپورٹ طلب

جسٹس گیتا گوپی نے خود کو الگ کر لیا

ہائی کورٹ میں جسٹس گیتا گوپی کے کیس سے خود کو الگ کرنے کے بعد جج ہیمنت پرچھک کانگریس لیڈر کی اپیل پر سماعت کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے گجرات ہائی کورٹ میں فوجداری نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے جس میں گجرات سیشن کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے جس نے ان کی سزا اور سزا پر روک دینے سے انکار کر دیا تھا۔ راہل گاندھی کو سزا سنائے جانے کے بعد انہیں لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔

اس طرح آسکتی ہے رکنیت واپس

اگر ہائی کورٹ ان کی عرضی کو قبول کر لیتی ہے تو ان کی لوک سبھا کی رکنیت بحال ہو سکتی ہے۔ راہل گاندھی کو مجرم قرار دینے کے بعد انہیں اپیل کے لیے 30 دن کا وقت دیا گیا تھا۔ اپنی اپیل میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کے رکن اسمبلی ہونے کی وجہ سے عدالت نے ان کے ساتھ سخت رویہ اختیار کیا۔ جج نے راہل گاندھی کی اس دلیل کو قبول نہیں کیا اور کہا کہ وہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں کہ انہیں اپنی سزا معطل نہ کرنے اور الیکشن لڑنے کا موقع نہ دینے سے انہیں مستقل نقصان پہنچے گا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read