عتیق احمد اور اشرف کے قتل میں این ایچ آر سی نے یوپی کے ڈی جی پی اور پریاگ راج پولیس کمشنر کو بھیجا نوٹس، جانیں کیا کہا
Atiq Ahmed Murder: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے پولیس حراست میں تین حملہ آوروں کے ذریعہ مافیا بھائیوں عتیق احمد اور اشرف کے قتل کی شکایت پر یوپی کے ڈی جی پی اور پریاگ راج کے پولیس کمشنر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو تین حملہ آوروں نے ہفتے کی رات پریاگ راج میں طبی علاج کے لیے لے جاتے ہوئے، گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پولیس عتیق اور اشرف کو طبی معائنے کے لیے لے جا رہی تھی کہ تین حملہ آوروں نے تیزی سے فائرنگ شروع کر دی۔ شرپسندوں نے کئی راؤنڈ فائرنگ کی جس میں عتیق اور اشرف جاں بحق ہوگئے۔
NHRC نے کیا معلومات مانگی؟
اس نوٹس کے ذریعے این ایچ آر سی نے قتل کیس کی مکمل تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔ اس میں گرفتاری کے وقت، جگہ اور وجوہات کے ساتھ ساتھ ملزم کے خلاف درج شکایت اور ایف آئی آر کی کاپی بھی مانگی گئی ہے۔ نوٹس کے ذریعے کمیشن نے پوچھا ہے کہ کیا ملزمان کی گرفتاری کی اطلاع ان کے اہل خانہ کو دی گئی یا نہیں؟ کمیشن نے اس معاملے میں مکمل تفصیلات طلب کی ہیں۔
NHRC notices to the Director General of Police, Uttar Pradesh and Commissioner of Police, Prayagraj calling for reports on the complaints of the killing of Atiq Ahmed and Ashraf by miscreants in police custody. pic.twitter.com/bvCAXvAbKv
— ANI (@ANI) April 18, 2023
یہ بھی پڑھیں- Atiq Ahmed Murder Case: بریلی میں سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹ کرنے والا شخص گرفتار
قومی انسانی حقوق کمیشن نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے ساتھ ساتھ اس کی ویڈیو گرافی کی ویڈیو کیسٹ یا سی ڈی بھی طلب کی ہے۔ اس کے ساتھ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی ٹائپ شدہ رپورٹ بھی مانگی گئی ہے جس میں زخمیوں کی تفصیلات بھی دینے کو کہا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ویزرا رپورٹ کی کاپی بھی مانگی گئی ہے۔ نوٹس میں ایف ایس ایل رپورٹ کی بنیاد پر موت کی وجوہات سے متعلق معلومات بھی شیئر کرنے کا کہا گیا ہے۔
ایس آئی ٹی کو سونپی گئی جانچ
بتا دیں کہ عتیق اور اشرف کے قتل کے بعد سیاست گرم ہو گئی ہے۔ کئی سیاسی جماعتیں اس قتل عام کو لے کر یوپی پولیس اور حکومت پر الزام لگا رہی ہیں، ساتھ ہی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما اس معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ادھر یوپی پولیس نے عتیق اور اشرف کے قتل کی تحقیقات کے لیے تین رکنی ایس آئی ٹی بھی تشکیل دی ہے۔
-بھارت ایکسپریس