مسلسل دو ہفتے تک کشمیر میں کام کرنے والی سیکورٹی ایجنسیوں کو بے وقوف بناتا رہا دھوکہ باز کرن پٹیل
دھوکہ باز کرن پٹیل کی گرفتاری کے بعد جہاں سیکورٹی ایجنسیوں کے کام کاج پر سنگین سوالات اٹھ رہے ہیں۔ وہیں اس انکشاف کے بعد گجرات حکومت میں بھی ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی ہے۔ کیونکہ شیطانی دھوکے باز کا سیدھا تعلق گجرات کے وزیراعلیٰ آفس میں کام کرنے والے ایک افسر سے بھی جڑ رہا ہے! اس افسر کا بیٹا بھی ان دو دیگر افراد میں شامل تھا جنہیں کشمیر کے ہوٹل سے شیطانی دھوکہ باز کے ساتھ حراست میں لیا گیا تھا۔ اس پیش رفت کے بعد ریٹائرمنٹ کے بعد کئی سالوں سے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے دفتر میں تعینات اس افسر نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
گجرات کے سی ایم او میں استعفیٰ
گجرات کے وزیر اعلیٰ کے دفتر کے ایڈیشنل پبلک ریلیشن آفیسر، ہتیش پانڈیا نے جمعہ کو اپنے بیٹے امت پانڈیا کا نام دھوکہ دہی کرنے والے کرن پٹیل کے معاملے میں سامنے آنے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ کرن پٹیل کو جموں و کشمیر پولیس نے 3 مارچ کو سری نگر کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل سے گرفتار کیا تھا۔ جسے گزشتہ ہفتے 15 دن کے لیے عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا تھا۔ انہوں نے خود کو وزیراعظم آفس میں کام کرنے والا ایڈیشنل سیکرٹری بتایا۔ ذرائع کی مانیں تو وہ 15 دنوں سے زیادہ سیکورٹی کے حصار میں کشمیر میں گھومتا رہا۔
ریٹائرمنٹ کے بعد سے تھے ملازم
جب کشمیر پولیس نے دھوکہ باز نتن پٹیل کو ہوٹل سے گرفتار کیا تو اس کے ساتھ امت پانڈیا اور جئے سیتاپارہ نامی دو نوجوان بھی پکڑے گئے۔ جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا۔ تاہم بعد میں انہیں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا۔ ان میں امت پانڈیا گجرات کے چیف منسٹر آفس کے ایڈیشنل پبلک ریلیشن آفیسر ہتیش پانڈیا کے بیٹا ہے۔ ہتیش پانڈیا کئی سال پہلے سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوئے تھے۔ اس کے بعد وہ وزیر اعلیٰ کے دفتر میں مشیر کے طور پر کام کر رہے تھے۔
ناکام سیکورٹی ادارے
گجرات میں مقیم دھوکہ باز کرن پٹیل نے نہ صرف خود کو کشمیر میں سیکورٹی ایجنسیوں کے سامنے وزیر اعظم کا قریبی ساتھی ہونے کا دعویٰ کرکے Z+ سیکورٹی حاصل کی بلکہ ریاست میں ہوٹل کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے انتہائی حساس مقامات کی تلاش کے لیے جموں و کشمیر کا دورہ بھی کیا۔ جہاں اس نے زیڈ پلس سیکیورٹی کور، بلٹ پروف ایس یو وی اور فائیو اسٹار ہوٹل میں سرکاری رہائش بھی حاصل کی۔
خاندان کے ساتھ ہوا لطف اندوز
دھوکہ باز پٹیل، جس نے خود کو آئی آئی ایم تروچیراپلی کا سابق طالب علم بتایا، 01 مارچ کو، اس شیطانی شخص نے اپنے 14 فروری کے ٹویٹ میں وزیر اعظم اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کو بھی ٹیگ کیا، جس میں اس نے لکھا تھا کہ “میں ترنگا لہرانے کے بعد واپس آؤں گاورنہ میں ترنگے میں لپٹا آؤں گا، لیکن واپس ضرور آؤں گا۔ یہ میرا پلوامہ کے 40 شہداء سے وعدہ ہے۔
بیوی نے بھی حاصل کیں سرکاری خدمات
دھوکہ باز کی گرفتاری کے بعد بے گناہی کا دعویٰ کرنے والی اس کی بیوی نے بھی کشمیر میں مفت سرکاری خدمات حاصل کی ہیں۔ دھوکہ باز کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر نومبر 2022 فروری 2023 کی پوسٹس اس کا ثبوت ہیں۔ فروری کے مہینے میں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ میں، کرن کے کشمیر کے دورے کے دوران، ان کی بیوی اور بیٹی کو بھی حفاظتی حصار میں دیکھا گیا تھا۔ نومبر میں بھی ان کی اہلیہ حفاظتی حصار میں کشمیر کے مدعیان سے لطف اندوز ہوئے۔
پہلے بھی درج ہو چکے ہیں مقدمات
پولیس کی جانچ میں پتہ چلا کہ کرن پٹیل احمد آباد کے گھوڑاسر کا رہنے والا ہے۔ پٹیل کے اپنے تصدیق شدہ ٹویٹر اکاؤنٹ پر 2100 سے زیادہ فالوورز ہیں۔ جس میں گجرات بی جے پی کے جنرل سکریٹری پردیپ سنگھ واگھیلا ہیں۔ اطلاعات یہ بھی موصول ہو رہی ہیں کہ پٹیل نے گجرات میں کئی لوگوں کو سرکاری ٹھیکوں کا وعدہ کر کے دھوکہ بھی دیا ہے۔ اس کے خلاف تین مقدمات بھی درج ہیں۔
-بھارت ایکسپریس