
انڈیا نے اپنی آبادی کے اس حصے کو تقریباً دگنا کر دیا ہے جو “کم از کم ایک سماجی تحفظ کے دائرے” میں شامل ہے، جو کہ مختصر عرصے میں 24 فیصد سے بڑھ کر 49 فیصد ہو گیا، انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ہونگبو نے یہ بات کہی ہے۔نئی دہلی میں ‘علاقائی مکالمہ برائے سماجی انصاف’ سے خطاب کرتے ہوئے، ہونگبو نے اسے “نمایاں کامیابی” قرار دیا اور اس کا سہرا انڈیا کی آئی ایل او کے ساتھ مضبوط شراکت داری اور گزشتہ چند برسوں میں سماجی تحفظ کو وسعت دینے کے لیے حکومت کے فیصلہ کن اقدامات کو دیا۔
آئی ایل او کی جانب سے جاری کردہ ورلڈ سوشل پروٹیکشن رپورٹ 2024-26 کے مطابق، انڈیا کی آبادی کا وہ تناسب جو “کم از کم ایک سماجی تحفظ کے فائدے (صحت کے علاوہ)” سے مستفید ہو رہا ہے، 2021 میں 24.4 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 48.8 فیصد ہو گیا۔ہونگبو نے کہا، “میں سماجی تحفظ میں اس شاندار ترقی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جو باقی دنیا کے لیے ایک نمونہ ہے۔ انڈیا کی کوششیں نہ صرف اس کے اپنے شہریوں کو فائدہ پہنچاتی ہیں بلکہ دیگر ممالک کو بھی اپنے سماجی تحفظ کے نظام کو بہتر کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔
اسی تقریب میں، لیبر منسٹر منسکھ منڈاویہ نے گزشتہ دہائی کے دوران انڈیا کے اصلاحات پر روشنی ڈالی، جن کا مقصد معیاری نوکریاں پیدا کرنا، لیبر مارکیٹ میں لچک پیدا کرنا، اور سماجی تحفظ کی کوریج کو وسعت دینا تھا۔ انہوں نے کہا، “ای-شرم پورٹل، جس پر 300 ملین سے زائد غیر منظم کارکن رجسٹرڈ ہیں، سماجی فوائد کی آخری میل تک ترسیل کو مضبوط بنانے کی ہماری کوششوں کی ایک مثال ہے۔” انہوں نے ای-شرم موبائل ایپ کا بھی آغاز کیا، جس کا مقصد ملک بھر کے کارکنوں کے لیے رسائی اور سہولت کو مزید بہتر بنانا ہے۔انہوں نے کہا، “سماجی انصاف کی طرف انڈیا کا سفر اس کی جامع ترقی اور مساوی ترقی کے عزم میں گہرائی سے جڑا ہوا ہے۔لیبر منسٹر نے مزید بتایا کہ انڈیا کی 65 فیصد آبادی 35 سال سے کم عمر ہونے کے باعث ہنر مندی کی ترقی ایک قومی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا، “ہندوستانی گریجویٹس کی ملازمت کے قابل ہونے کی شرح 2013 میں 33.95 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 54.81 فیصد ہو گئی ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔