Bharat Express

bussines

وزیرنرملاسیتارمن نے کہا کہ ہندوستان کے پاس بھارت فوڈ اینڈ ڈرگس ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) ہونا چاہئے، جو یو ایس-ایف ڈی اے کے مانند معیارات مرتب کرسکے، اور فارماسیوٹیکل فارمولیشنز کی برآمدات کو تیز کرنے میں مدد کرے۔

ماروتی سوزوکی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر راہل بھارتی نے مزید کہا کہ کمپنی 10 سالوں میں نو گناترقی پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ کمپنیاں برآمدی منڈی میں زیادہ سے زیادہ حصہ حاصل کرنے کا ہدف رکھتی ہیں کیونکہ پیشکشوں کو بڑھانے کا ہمیشہ موقع ہوتا ہے۔

ایس اینڈ پی گلوبل کی طرف سے مرتب کردہ تازہ ترین ایچ ایس بی سی فلیش پی ایم آئی سروے سے پتہ چلتا ہے کہ نئے کاروباری فوائد اور برآمدی فروخت میں اضافے نے نومبر میں ہندوستان کی نجی شعبے کی معیشت میں پیداوار میں اضافہ کیا۔

سی آر آئی ایس آئی ایل  کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، اکتوبر میں ہندوستان کے بنیادی گروپ کی برآمدات میں 27.7 فیصد اضافہ ہوا جس میں انجینئرنگ کے سامان، الیکٹرانک سامان، کیمیکلز، ٹیکسٹائل، سمندری مصنوعات اور چاول جیسے زمروں میں خاص طور پر مضبوطی رہی۔

تجزیہ کے مطابق، ہندوستان کی انجینئرنگ سامان کی برآمدات میں اس سال اکتوبر میں 38.53 فیصد اضافہ (سال بہ سال) 11.19 بلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو رواں مالی سال میں پہلی بار 10 بلین ڈالر کو عبور کر گیاہے۔

خدمات کی صنعت میں زیادہ فروخت کی وجہ سے مجموعی طور پر گھریلو مانگ میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے مینوفیکچرنگ میں سست ترقی ہوئی۔ تاہم، اس ماہ کے دوران ملکی برآمدات کی مانگ میں اضافہ ہوا اور خدمات کی بیرون ملک مانگ چار ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

رپورٹ نے مزید کہا کہ مالی سال 2019 اور مالی سال 2024 کے درمیان، خدمات کی برآمدات میں 10.5 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح (CAGR) سے اضافہ ہوا، جو تجارتی سامان کی برآمدات کے 5.8 فیصد CAGR سے تقریباً دوگنا ہے۔

دریں اثنا، ایک سابقہ ​​رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان سہ ماہی اخراجات کی حد میں نرمی کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ مالی سال 2024/2025 کے لیے اپنے سرمائے کے اخراجات کے ہدف سے کم نہ ہو۔

کنفیڈریشن انڈین انڈسٹریز (CII) اور ایک رئیل اسٹیٹ کنسلٹنسی فرم CBRE کی ایک رپورٹ کے مطابق، جائیدادوں کی مضبوط مانگ کے درمیان ہندوستانی رئیل اسٹیٹ میں ایکویٹی سرمایہ کاری اس کیلنڈر سال میں 49 فیصد بڑھ کر 11 بلین ڈالر ہو سکتی ہے۔2023

وزیر اعظم نے آسٹریا کے کاروباری شراکت داروں سے کہا کہ وہ ہندوستان میں تیزی سے سامنے آنے والے مواقع کو دیکھیں، کیونکہ یہ ملک اگلے چند سالوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان نے گزشتہ دس سالوں میں یکسر تبدیلی کی سمت میں پیش رفت کی ہے۔