Bharat Express

Flight ban in Russia: روس کے کئی ایئرپورٹس پر پروازوں پر پابندی عائد، جانئے اس کی کیا ہے وجہ؟

استرخان کے گورنر ایگور بابوشکن نے کہا کہ یوکرین نے رات کے وقت ایک ڈرون حملہ کیا، جس کا مقصد علاقے میں واقع سہولیات کو نشانہ بنانا تھا۔ حالانکہ، روسی فضائی دفاعی نظام اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجی نے حملے کو پسپا کرنے میں موثر کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

روس کے کئی ایئرپورٹس پر پروازوں پر پابندی

ماسکو: روس کے کئی ہوائی اڈوں پر سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پروازوں پر عارضی پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں۔ حکام کے مطابق استرخان، کازان، اولیانوسک، نزہنکامسک اور ساراتوف ہوائی اڈوں پر طیاروں کی پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔

روسی فیڈرل ایئر ٹرانسپورٹ ایجنسی کے نمائندے آرٹیم کورینیکو نے کہا کہ یہ اقدام سول طیاروں کی کارروائیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوائی جہاز کا عملہ، ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ایئرپورٹ سروسز پروازوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دے رہے ہیں اور تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

اس فیصلے کے پیچھے حالیہ سکیورٹی واقعات ہیں۔ استرخان کے علاقے میں ڈرون حملے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس کے بعد سیکورٹی خدشات بڑھ گئے تھے۔

استرخان کے گورنر ایگور بابوشکن نے کہا کہ یوکرین نے رات کے وقت ایک ڈرون حملہ کیا، جس کا مقصد علاقے میں واقع سہولیات کو نشانہ بنانا تھا۔ حالانکہ، روسی فضائی دفاعی نظام اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجی نے حملے کو پسپا کرنے میں موثر کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اس دوران، روس کے پرائموری علاقے کے ڈپٹی گورنر اور ٹائیگر رضاکار یونٹ کے سابق کمانڈر سرگئی ایفریموف ایک جنگی مشن سے واپس آتے ہوئے موت ہو گئی۔ پرائموری کے گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے اسے خطے کے لیے ایک افسوسناک دن قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایفریموف ایک مضبوط ارادے والے لیڈر اور ایک ہنر مند کنوینر تھے۔

ایفریموف 2022 میں اپنے قیام کے بعد ٹائیگر رضاکار یونٹ کی قیادت کیا اور 2024 میں پرائموری کا نائب گورنر مقرر کیا گیا۔ اس پوزیشن میں انہوں نے خطے میں گھریلو مسائل پر کام کیا، لیکن کرسک کے علاقے پر یوکرینی حملے کے بعد وہ پھر سے فرنٹ لائن پر آ گئے تھے۔

وہ روس یوکرین تنازعہ کے دوران مارے جانے والے اعلیٰ ترین روسی اہلکار ہیں۔ ان کی موت کے بعد روس میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ کئی لوگوں کا خیال ہے کہ آنے والے دنوں میں اس واقعے سے متعلق مزید سرکاری معلومات سامنے آسکتی ہیں۔ روسی میڈیا نے بھی اس واقعے کو اہم قرار دیا ہے اور اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

بھارت ایکسپریس۔