Bharat Express

UP News: سنبھل میں گدا لہرانے والے انوج چودھری کی مشکلات میں اضافہ، انسانی حقوق کمیشن نےدیا کارروائی کا حکم

 اتر پردیش ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے بریلی زون کے اے ڈی جی کو آٹھ ہفتوں کے اندر ملزم ڈپٹی ایس پی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔  اس ہدایت کے ساتھ کمیشن نے ایڈوکیٹ گجیندر سنگھ یادو کی درخواست کو مان لیا ہے۔

سنبھل میں گدا لہرانے والے انوج چودھری کی مشکلات میں اضافہ

سنبھل: اترپردیش کے سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہوئے تشدد کے بعد یونیفارم پہن کر اور ہاتھ میں گدا تھامے مذہبی جلوس کی قیادت کرنے والے ڈپٹی ایس پی انوج چودھری کی مشکلات میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔  انسانی حقوق کمیشن نے بریلی زون کے اے ڈی جی کو اس معاملے میں کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔  اتر پردیش کے انسانی حقوق کمیشن نے بریلی زون کے اے ڈی جی سے آٹھ ہفتوں کے اندر کارروائی کرنے کو کہا ہے۔  ڈپٹی ایس پی کے خلاف پہلے ہی محکمانہ انکوائری چل رہی ہے۔

بتا دیں کہ سنبھل میں تشدد کے واقعہ کے بعد تجاوزات ہٹاؤ مہم کے دوران مسلم بستی میں گزشتہ 46 سالوں سے بند ایک مندر کے بارے میں جانکاری سامنے آئی تھی۔  جب اس مندر کو کھولا گیا تو ڈپٹی ایس پی انوج چودھری کے ساتھ پولیس اور انتظامیہ کے دیگر اہلکار وردی میں پوجا کرتے نظر آئے۔  اتنا ہی نہیں وہ مندر کی صفائی میں نہ صرف خود ہی شامل ہوئے بلکہ اس وقت بھی وردی  پہنی ہوئی تھی۔

اس کےکچھ دنوں بعد اسی مندر میں جانے والی رتھ یاترا کے دوران  ڈپٹی ایس پی انوج چودھری اپنے ہاتھ میں ہنومان کا گدا لہراتے ہوئے جلوس کی قیادت کرتے ہوئے نظر آئے۔ اس وقت بھی وہ وردی میں اور ڈیوٹی پر تھے۔  الہ آباد ہائی کورٹ کے وکیل اور سماجی کارکن ڈاکٹر گجیندر سنگھ یادو نے ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں اس کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔  انہوں نے ملزم ڈپٹی ایس پی انوج چودھری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

پولیس انتظامیہ کا کام صرف تجاوزات ہٹانا تھا

سماجی کارکن ڈاکٹر گجیندر سنگھ یادو کے مطابق پولیس انتظامیہ کا کام صرف تجاوزات ہٹانا تھا نہ کہ مندر کی صفائی اور پوجا کرنا۔  انہوں نے سرکل آفیسر انوج چودھری پر گدا لہراتے ہوئے جلوس کی قیادت کرنے پر بھی اعتراض کیا تھا۔  انہوں نے کہا تھا کہ ملک کے تمام شہریوں کو اپنے مذہبی جذبات کا اظہار کرنے کا حق ہے لیکن پولیس کی وردی پہن کر ڈیوٹی کے دوران کسی مخصوص مذہب کے پروگراموں میں بار بار شرکت کرنا بالکل بھی مناسب نہیں۔  یہ کسی خاص مذہب کے ساتھ لگاؤ ​​کو ظاہر کرتا ہے اور امتیازی سلوک کو ظاہر کرتا ہے۔

 اتر پردیش ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے بریلی زون کے اے ڈی جی کو آٹھ ہفتوں کے اندر ملزم ڈپٹی ایس پی کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔  اس ہدایت کے ساتھ کمیشن نے ایڈوکیٹ گجیندر سنگھ یادو کی درخواست کو مان لیا ہے۔

بھارت ایکسپریس