عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ نے نئی دہلی کے ضلع الیکشن افسر پر بی جے پی کی سوشل میڈیا پوسٹ کو گھنٹوں تک تشہیر کرنے کا الزام لگایا ہے۔عام آدمی پارٹی نے ڈی ای او کے خلاف سنٹرل الیکشن کمیشن سے رجوع کیا اور ان پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگاتے ہوئے انہیں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی ڈی ای او نے بھی عام آدمی پارٹی کے الزامات پر وضاحت دی ہے۔عام آدمی پارٹی نے نئی دہلی اسمبلی کے ضلع انتخابی افسر پر ایکس پر بی جے پی کے پوسٹ کو شیئر(ری پوسٹ) کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھاکہ ‘ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار نئی دہلی کے الیکشن افسر نے خفیہ طور پر بی جے پی کے ٹویٹس کو ری ٹویٹ کرنا شروع کر دیاہے۔ اب نئی دہلی اسمبلی کے ضلعی انتخابی افسر کہہ رہے ہیں کہ جب پیار کیا تو ڈرنا کیا؟
भारत के इतिहास में पहली बार – नई दिल्ली के इलेक्शन ऑफिसर ने चोरी चोरी चुपके चुपके बीजेपी के ट्वीट को रीट्वीट करने चालू किए।
अब नई दिल्ली विधान सभा के ज़िला निर्वाचन अधिकारी कह रहे हैं “जब प्यार किया तो डरना क्या?”
ज़िला निर्वाचन अधिकारी ने अब BJP ज्वाइन करके खुलेआम प्रचार करने… pic.twitter.com/gTroDWynka
— Sanjay Singh AAP (@SanjayAzadSln) January 15, 2025
سنجے سنگھ نے مزید دعویٰ کیا کہ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے اب بی جے پی میں شامل ہونے اور کھل کر انتخابی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کل صبح 11 بجے ضلع الیکشن آفیسر بی جے پی دفتر میں باضابطہ طور پر بی جے پی میں شامل ہوں گے۔سنجے سنگھ نے اسی ڈی ای او کے خلاف سنٹرل الیکشن کمیشن سے رجوع کیاہے اور ان پر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کا الزام لگاتے ہوئے انہیں ہٹانے کا مطالبہ کیاہے۔وہیں دوسری جانب ڈی ای او نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیا اور کہا کہ ڈی ای او کے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈلز کا استعمال سوشل میڈیا سیل کے نوڈل افسر کرتے ہیں ،جنہیں خاص طور پرایکس پر پوسٹس اور پیغامات کا جواب دینے کا کام سونپا جاتا ہے تاکہ غلط معلومات کو روکا جا سکے۔اور عوام تک درست معلوم پہنچے۔
The DEO’s official social media handle is managed by the Nodal Officer, Social Media Cell, who is responsible for posting replies and addressing tweets, particularly to counter misinformation and ensure accurate communication with the public.
It has come to light that this… https://t.co/DvwFAvEGUv
— District Election Officer, New Delhi District (@DEO_NDD) January 15, 2025
ڈی ای او نے کہا کہ سوشل میڈیا پر پوسٹس کا اکثر جواب دیا جاتا ہے۔ اس پوسٹ کے تناظر میں بھی یہ واقعہ معمول کے جواب کے دوران پیش آیا اور مذکورہ ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے نادانستہ طور پر ری ٹویٹ ہو گیا۔ جیسے ہی یہ معاملہ ڈی ای او کے علم میں لایا گیا تو فوری طور پر پوسٹ کو ہٹا دیا گیا۔اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے، سوشل میڈیا سیل نے جوابدہی کو یقینی بنانے اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے فوری طور پر نوڈل افسر کو تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا سیل کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ڈی ای او کی سوشل میڈیا کمیونیکیشن کی دیانتداری اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے آئندہ کی سرگرمیوں میں زیادہ احتیاط برتیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ وضاحت الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے مقرر کردہ رہنما خطوط کی تعمیل اور غیر جانبداری کے تئیں ڈی ای او کے عزم کی تصدیق کے لیے جاری کی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔