Bharat Express

“اب ہم ہندوستانی ریاست سے لڑ رہے ہیں”، راہل گاندھی کا متنازعہ بیان ہوگیا وائرل

پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہم ہزاروں سالوں سے آر ایس ایس کے نظریے سے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں صرف بی جے پی کے خلاف نہیں بلکہ ہندوستانی ریاست کے خلاف لڑ رہی ہیں۔

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی۔ (فائل فوٹو)

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پارٹی کے نئے ہیڈکوارٹر اندرا بھون کا افتتاح کرتے ہوئے بی جے پی پر حملہ کیا اور الزام لگایا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں نہ صرف بی جے پی بلکہ ہندوستانی ریاست سے لڑ رہی ہیں۔ راہل گاندھی کے بیان کا کچھ حصہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔

افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے آر ایس ایس کے بارے میں کہا کہ ہم ہزاروں سالوں سے نظریہ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا،”ہمارا نظریہ، آر ایس ایس کا نظریہ  ہزاروں سال پرانا ہے اور یہ ہزاروں سالوں سے آر ایس ایس کے نظریے سے لڑ رہا ہے۔ یہ مت سمجھو کہ ہم منصفانہ لڑائی لڑ رہے ہیں۔ اس میں کوئی انصاف نہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ ہم بی جے پی یا آر ایس ایس نامی سیاسی تنظیم سے لڑ رہے ہیں تو آپ کو سمجھ نہیں آیا کہ کیا ہو رہا ہے۔ بی جے پی اور آر ایس ایس نے ہمارے ملک کے ہر ادارے پر قبضہ کر لیا ہے۔ اب ہم بی جے پی، آر ایس ایس اور خود ہندوستانی ریاست سے لڑ رہے ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ہمارے ادارے کام کر رہے ہیں یا نہیں۔ یہ بالکل واضح ہے کہ میڈیا کیا کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ لوگ جانتے ہیں کہ میڈیا اب آزاد اور غیر جانبدار نہیں رہا۔

الیکشن کمیشن کے کام کرنے کے طریقے سے پارٹی بے چین ہے۔

کانگریس ایم پی نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن پر حملہ کیا اور دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن کے کام کرنے کے طریقے سے پارٹی بے چین ہے۔

راہل گاندھی نے کہا، “ہم الیکشن کمیشن کے کام کرنے کے طریقے سے بے چین ہیں۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان مہاراشٹر میں تقریباً ایک کروڑ نئے ووٹروں کا اچانک ابھرنا مشکل ہے۔ الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ وہ ووٹر لسٹ فراہم کرے جس میں اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے والوں کے نام اور پتے درج ہوں۔ تاہم الیکشن کمیشن نے یہ معلومات دینے سے انکار کر دیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔