دہلی اسمبلی انتخابات 2025
نئی دہلی: جنوب مشرقی دہلی کی سب سے اہم اسمبلی سیٹوں میں سے ایک اوکھلا میں بی جے پی کو جیت کی تلاش برسوں سے ہے۔ بی جے پی یہاں جیت کا مزہ نہیں چکھ پائی ہے۔ بی جے پی کی کارکردگی اچھی رہی اور وہ دوسرے نمبر پر بھی رہی لیکن نمبر 1 نہیں بن سکی۔ کسی زمانے میں یہ کانگریس کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔
کانگریس نے آخری بار یہ سیٹ 2013 کے اسمبلی انتخابات میں جیتی تھی۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں یہ سیٹ کانگریس ہار گئی تھی اور عام آدمی پارٹی کے امیدوار امانت اللہ خان جیت گئے تھے۔ تب سے انہیں کا قبضہ رہا ہے۔
یہ سلسلہ 2020 کے اسمبلی انتخابات میں بھی دیکھنے کو ملا۔ 2020 میں عام آدمی پارٹی کے امانت اللہ خان نے بڑی جیت حاصل کی تھی۔ ایک بار پھر عام آدمی پارٹی نے تیسری بار اس اسمبلی سیٹ سے امانت اللہ خان کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔
حالانکہ، ابھی تک کانگریس اور بی جے پی نے اس اسمبلی سیٹ کے لیے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا ہے، جبکہ اے آئی ایم آئی ایم نے اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا ہے۔ پارٹی نے جیل میں بند شفیع الرحمن خان کو ٹکٹ دیا ہے۔
اس اسمبلی کی تاریخ کی بات کریں تو 2015 اور 2020 میں امانت اللہ خان نے بی جے پی-کانگریس کے امیدواروں کو بڑے فرق سے شکست دی تھی۔ ان دونوں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی دوسرے نمبر پر رہی۔
2013 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس امیدوار آصف محمد خان نے کامیابی حاصل کی تھی۔ عام آدمی پارٹی کے امیدوار کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ بی جے پی امیدوار تیسرے نمبر پر تھے۔
2008 میں کانگریس کے امیدوار پرویز ہاشمی نے الیکشن جیتا تھا۔ آر جے ڈی امیدوار دوسرے اور بی ایس پی تیسرے نمبر پر رہی تھی۔ 2003 میں کانگریس امیدوار چرن سنگھ کنڈیرا نے کامیابی حاصل کی تھی۔ بی جے پی امیدوار دوسرے اور بی ایس پی امیدوار تیسرے نمبر پر رہا تھا۔ 1998 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے امیدوار پرویز ہاشمی نے الیکشن جیتا تھا۔ بی جے پی امیدوار دوسرے نمبر پر رہے۔
1993 میں جنتا دل نے یہ سیٹ جیتی تھی۔ کانگریس دوسرے اور بی جے پی تیسرے نمبر پر رہی۔ 1983 میں کانگریس کے امیدوار دیس راج چھابڑا نے کامیابی حاصل کی۔ بی جے پی دوسرے نمبر پر رہی۔
اسے مسلم اکثریتی اسمبلی سیٹ سمجھا جاتا ہے۔ جہاں 50 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی رہتی ہے۔ اس کے علاوہ گجر، راجپوت، برہمن، ویشیا، درج فہرست ذات، جاٹو، والمیکی سمیت دیگر برادریوں کے لوگ یہاں رہتے ہیں۔ اوکھلا اسمبلی حلقہ میں شاہین باغ، مدن پور کھدر گاؤں، خضرآباد گاؤں، جسولا گاؤں، تیمور نگر شامل ہیں۔ اوکھلا اسمبلی حلقہ میں 3,69,465 ووٹر ہیں۔ ان میں 2,15,411 مرد اور 1,54,027 خواتین ووٹرز ہیں۔ 27 ووٹ تیسری جنس سے ہیں۔
واضح رہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے ووٹنگ ایک ہی مرحلے میں 5 فروری کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق کل 83,49,645 مرد، 71,73,952 خواتین اور 1,261 تھرڈ جینڈر کو ملاکر کل 1.55 کروڑ ووٹرز اپنے قیمتی وووٹ کا استعمال کریں گے۔ نتائج کا اعلان 8 فروری کو کیا جائے گا۔ انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی دہلی میں ’ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ‘ نافذ ہو گیا ہے، جس کے تحت انتخابی مہم کے لیے سرکاری وسائل کا استعمال نہیں کیا جا سکتا اور انتخابی ریلیوں کے لیے پولیس کی اجازت لازمی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔