ہندوستانی ریلوے نے بدھ کے روز جموں و کشمیر میں ادھم پور-سری نگر-بارہمولہ ریلوے لائن (USBRL) کے کٹرا-بانہال سیکشن کے 179 ڈگری سلوپ پرکامیاب ٹرائل رن کیا۔ یہ ٹرائل کشمیر کو بقیہ ہندوستان سے ریل کے ذریعے براہ راست جوڑنے کی طرف ایک اہم سنگ میل ہے۔
110 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی یہ ٹرائل ٹرین سنگلدان اور ریاسی کے درمیان جاری ٹرائلز کا حصہ تھی۔ دنیش چند دیسوال، کمشنر آف ریلوے سیفٹی(سی آر ایس)، ناردرن سرکل نے اس کامیابی کو “ریلوے کی تاریخ کا ایک نیا باب” قرار دیا۔
بانہال اسٹیشن پر خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے علاقے کے منفرد چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے انجینئروں کی تعریف کی۔ نیوز آؤٹ لیٹ نے ان کے حوالے سے کہا، “اس طرح کی چیلنجنگ جغرافیائی حالت میں ٹرائل رن ہموار تھا اور اس نے ہمیں اطمینان کے احساس سے بھر دیا۔ اس کا کریڈٹ ہمارے انجینئرز کو جاتا ہے جنہوں نے اتنا اچھا کام کیا ہے۔
Tested train run at 110 kmph on Chenab bridge. Historic day indeed. The Jammu Srinagar railway line is getting ready to be operational soon. pic.twitter.com/pMxpKaeMK4
— Ashwini Vaishnaw (@AshwiniVaishnaw) January 8, 2025
ذرائع کے مطابق ٹرائل صبح 10:30 بجے شروع ہوا جب ٹرین کٹرا اسٹیشن سے روانہ ہوئی اور 1.5 گھنٹے میں بانہال پہنچی۔ تھوڑی دیر رکنے کے بعد یہ سہ پہر 3:30 بجے کٹرا واپس لوٹی۔ دیسوال نے کہا کہ اب کشمیر کے لیے براہ راست ٹرین سروس شروع کرنے کی فزیبلٹی کا تعین جمع کردہ ڈیٹا کا تجزیہ کرکے کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا، “میں اس بارے میں بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، خدمات کی شروعات ،” انہوں نے مزید کہا کہ لازمی قانونی معائنہ شام تک ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی ڈھانچہ بہترین ہے اور بہت جلد ہماری رپورٹ کی بنیاد پر مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔
کشمیر کو ریل کے ذریعے جوڑنے کا خواب دو دہائیوں سے زیادہ عرصے سے بن رہا ہے۔ یو ایس بی آر ایل پروجیکٹ 1997 میں شروع ہوا، لیکن علاقے کی چیلنجنگ ارضیات، ٹپوگرافی اور موسمی حالات کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ہے ۔ رکاوٹوں کے باوجود، یہ منصوبہ اب اپنے آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے، جس میں 17 کلومیٹر طویل ریاسی-کٹرا سیکشن اگلے ماہ مکمل ہونے کی امید ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اس اہم سیکشن کا افتتاح کر سکتے ہیں، جس کے نتیجے میں جنوری تک کشمیر سے دہلی تک پہلی سیدھی ٹرین شروع ہو جائے گی۔ 800 کلومیٹر کا سفر 13 گھنٹے سے بھی کم وقت میں مکمل ہونے کی توقع ہے، جو خطے کے لیے رابطے میں ایک بڑی بہتری ہے۔
بھارت ایکسپریس