نیشنل فلم ایوارڈ یافتہ ہدایت کار کامکھیا نارائن سنگھ نے اپنی نئی فلم ‘آل آئی وانٹ فار کرسمس’ میں دنیا میں جنگ زدہ زندگیوں کی وجہ سے ایک ماں اور اس کی 10 سالہ بیٹی کے بے گھر ہونے کے دردناک درد پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ان کی پچھلی فیچر فلم ’بھور‘ نے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔
حال ہی میں نئی دہلی میں فن لینڈ کے سفارت خانے نے یوکرین اور ناروے کے سفیروں اور سفارت کاروں کی موجودگی میں فلم ‘آل آئی وانٹ فار کرسمس’ کا ورلڈ پریمیئر منعقد کیا اور اس پر ایک مباحثے کا اہتمام کیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بھارت اس جنگ میں غیر جانبدار ہے اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کا حامی ہے، جب کہ امریکہ کی قیادت میں نیٹو ممالک یوکرین کی حمایت کر رہے ہیں۔ اگلے فروری کو اس جنگ کو تین سال ہو جائیں گے۔
یوکرین میں جنگ کی ہولناکی
فلم کا آغاز ناروے میں یوکرائنی پناہ گزین سونیا اور اس کی 10 سالہ بیٹی اناستاسیا کے درمیان ہونے والی گفتگو سے ہوتی ہے۔ ماں اور بیٹی گھریلو بیماری کا شکار ہیں، کیونکہ ان کا خاندان یوکرین میں جنگ کی ہولناکیوں کے درمیان پیچھے چھوٹ گیا ہے۔ کرسمس آنے والا ہے، ماں سونیا، اپنی بیٹی کو خوش کرنے اور جنگ سے اس کی توجہ ہٹانے کے لیے، اسے کرسمس کے موقع پر سانتا کلاز سے ملنے فن لینڈ، جو دنیا کا سب سے خوش حال ملک سمجھا جاتا ہے ۔
کرسمس کا پیغام
فن لینڈ کے دارالحکومت ہیلسنکی میں چاروں طرف برف باری ہے۔ لڑکی برف کے ڈھیر پر کھیلتے ہوئے اچانک رک جاتی ہے۔اس کی ملاقات سانتا کلاز سے ہوتی ہے۔ اسی وقت یوکرین کے دارالحکومت کیف سے کرسمس کا پیغام آتا ہے۔ اس کی ماں پڑھتے ہوئے رونے لگتی ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ پیارے سانتا کلاز، جنگ نے ہمارے خاندانوں کو ہم سے چھین لیا ہے۔ امید ہے سب محفوظ ہوں گے۔
اپنے ملک واپس جانا چاہتا ہوں
لڑکی بابوشکا (لکڑی کا مجسمہ) کو خط لکھنا چاہتی ہے۔ سانتا کا کہنا ہے کہ ماں اور اس کے بچوں کو ہمت کرنی چاہیے۔ وہ برف سے ڈھکے ایک وسیع میدان میں آجاتے ہیں۔ یہ زمین خوشیوں کی قوس قزح کی مانند ہے۔ وہ برف کی گاڑی پر سوار ہیں، جسے بہت سے کتے کھینچ رہے ہیں۔ ماں کہتی ہے کہ سردی میں سب کچھ جم جاتا ہے، لیکن میرا دل توگرم ہے۔ جب میں اپنا ملک یوکرین چھوڑ کر دو سال پہلے یہاں آئی تھی تو میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں دوبارہ کبھی خوش رہ سکوں گی ۔ بچی بار بار کہہ رہی ہے کہ وہ اپنے ملک واپس جانا چاہتی ہے۔
فن لینڈ کی خوبصورتی
فلم میں فن لینڈ کی خوبصورتی کو بڑے پیمانے پر دکھایا گیا ہے۔ جب دل میں اپنے وطن جانے کے غم سے بھرا ہو تو باہر کی خوبصورتی بھی خوشی نہیں دیتی۔ ہندوستان میں فن لینڈ کے سفیر کیمو لاہدیویرتا کا کہنا ہے کہ روس یوکرائنی جنگ سے تقریباً 10 ملین یوکرینی مہاجرین کی زندگیوں کو سہارا دے رہا ہے۔ ان میں سے 70 ہزار فن لینڈ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کی وجہ سے وہ دو سال سے اپنے خاندان سے دور ہیں اور دو سال سے اپنے بچے کو نہیں دیکھا۔
دنیا کو خوبصورت بنانے کا پیغام
ناروے کے سفیر نے کہا کہ ناروے میں تقریباً 85 ہزار یوکرائنی مہاجرین ہیں ،جن کی خوشیاں چھین لی گئی ہیں۔ ہم سب یوکرین کے ساتھ ہیں، جو امید، طاقت اور اتحاد کو ظاہر کرتا ہے۔ فلم کے ڈائریکٹر کامکھیا نارائن سنگھ نے کہا کہ ہم اس فلم کے ذریعے دنیا کو مزید خوبصورت بنانے کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
بھار ت ایکسپریس